معاوضے کا اعلان کرکے واہ واہی لوٹنا،مرکزی حکومت کو دکھاوے کی گالیاں دینا اوراشتہارات میں بڑے بڑے فوٹو چھپوانا ہی وزیر اعلیٰ دہلی کے نمایاں کام ہیں۔کلیم الحفیظ
نئی دہلی(پریس ریلیز)28مئی 2021 کورونا مہاماری کا شکار ہورہے سرکاری ملازمین کے وارثین سرکاری دفاتر کے چکر لگاتے لگاتے پریشان ہیں۔ان کا ایک نقصان تو یہ ہے کہ ان کے گھر سے کمانے والا چلاگیا،دوسرا نقصان یہ ہے کہ مرنے والے کو ملنے والا معاوضہ اور دیگر مراعات کے لیے انھیں چکر لگانے پڑرہے ہیں،کورونا شہید امت راناکی بیوہ ایک سال سے معاوضے کا انتظار کررہی ہے۔ کل ہند مجلس اتحادالمسلمین دہلی کے صدرکلیم الحفیظ نے ایک پریس بیان میں دہلی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔
انھوں نے کہا کہ دہلی حکومت نے ہر کرونا وارئر کی شہادت پر ایک کروڑ روپے کے معاوضے کا اعلان کررکھاہے۔لیکن یہ رقم شہید کے وارثوں کو ملی یا نہیں اس کی پرواہ کسی کو نہیں ہے۔معاوضے کا اعلان کرکے واہ واہی لوٹنا،مرکزی حکومت کو دکھاوے کی گالیاں دینا اوراشتہارات میں بڑے بڑے فوٹو چھپوانا ہی وزیر اعلیٰ کے نمایاں کام ہیں۔صدر مجلس نے کہا شہید امت رانا جو بھرت نگر تھانے میں کانسٹبل کی ڈیوٹی کرتے کرتے کورونا پازیٹیو ہوگئے تھے گزشتہ سال ۵ مئی کو شہید دہوگئے تھے۔آج ایک سال 23دن ہوگئے ہیں لیکن ان کی بیوہ کو معاوضے کی رقم نہیں ملی ہے۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ یہ تو ایک معاملہ ہے جو سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوگیا ہے
۔ہوسکتا ہے بیش تر شہید وں کے وارث معاوضے سے ابھی تک محروم ہوں۔ہم آرٹی آئی کے ذریعے دہلی حکومت سے اس سلسلے میں پوری جانکاری حاصل کریں گے اور معاوضہ دلانے کی مہم چلائیں گے۔صدر مجلس نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم کا مقصدہی مظلوم کو انصاف دلانا ہے۔ہماری نظر میں ڈاکٹر انس اور کانسٹیبل امت رانا برابر ہیں۔اسی لیے جیسے ہی یہ معاملہ ہمارے علم میں آیا ہمارے نمائندے نے امت رانا کی بیوہ سے ملاقات کرکے صحیح جانکاری حاصل کی،صدر مجلس نے کہا کہ امت رانا کی بیوہ سے میں نے خود بھی بات کی ہے،اس کی غم بھری داستان سن کر مجھے بہت تکلیف ہوئی۔امت کی بیوہ کے پاس دو چھوٹے بچے ہیں،کوئی دوسرا ذریعہ معاش نہیں ہے۔اس وقت وہ پریشان ہے،
معاوضے کی رقم وقت پر ادا نہ کرکے دکھی پریوار کے غم کو مزید دکھ پہنچانا ہے۔ایک کروڑ کی رقم ملنے سے اگرچے مرنے والے کی کمی پوری نہیں ہوتی لیکن دکھوں پر مرہم ضرور رکھ دیا جاتا ہے۔اروند کیجریوال جی کو ان جذبات کو سمجھنا چاہئے اور کورونا شہیدوں کو اس سے پہلے کہ ان کی چتا کی راکھ ٹھنڈی ہو یا ان کا کفن میلا ہومعاوضے کا چیک دے دینا چاہئے،کسی سرکاری ملازمین کا سارا ریکارڈ حکومت کے پاس ہوتا ہے اس میں کاغذی کارروائی کی زیادہ ضرورت نہیں ہوتی،
آج کل تو ایک کلک پر رقم مستحقین کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر بھی کی جاسکتی ہے۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ ہمارے وزیر اعلیٰ بھی صرف وعدوں سے کام چلارہے ہیں،مگر انھیں یاد رکھنا چاہیے کہ وعدوں اور جملوں سے بہت دنوں تک عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا۔کلیم الحفیظ نے دہلی حکومت کے ذریعہ نا انصافی کا شکار ہونے والے مظلومین کو یقین دلایا ہے کہ مجلس کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں