بنگلور، 23؍ مئی (پریس ریلیز): مرکز تحفظ اسلام ہند کے زیر اہتمام منعقد دس روزہ عظیم الشان آن لائن تحفظ القدس کانفرنس کی افتتاحی نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے مرکز تحفظ اسلام ہند کے سرپرست اعلیٰ اور مجلس احرار اسلام ہند کے قومی صدرشیر اسلام حضرت مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی صاحب نے فرمایا کہ بیت المقدس وہ مقدس مقام ہے جہاں سے خاتم النبیین حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کا سفر کرایا گیا اور پیغمبر اسلامﷺ نے نبوت کے بعد سولہ یا سترہ ماہ تک اسی طرف رخ کر کے نماز ادا فرمائی، اس لئے یہ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے۔ قائد الاحرار نے فرمایا کہ بیت المقدس سے مسلمانوں کا رشتہ ایمانی اور مذہبی ہے اور مسلمان بیت المقدس کو عقیدت و محبت کی نظر سے دیکھتے ہیں اور اسکی حفاظت کیلئے ہزاروں جانیں قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ آج یہودیوں نے مسجد اقصٰی پر قبضہ کیا ہوا ہے اور ہزاروں فلسطینی اور غزہ کے مسلمان جو اپنی آنکھوں میں بیت المقدس کی آزادی سجائے ہوئے ہیں، وہ تنہ تنہا اسرائیلی اور یہودی دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں اور جام شہادت پی کر بیت المقدس کی حفاظت کررہے ہیں۔انہوں نے فرمایا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران بیت المقدس میں فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی افواج کی جانب سے جو ظلم و بربریت کی گئی وہ ناقابل برداشت ہے۔ مولانا لدھیانوی نے فرمایا کہ فلسطین کے مائیں، بہنیں، بچے، بوڑھے اور نوجوان سب نے اپنی قربانی پیش کرکے قبلہ اول بیت المقدس کی حفاظت کی ہے
لیکن افسوس کا مقام ہیکہ نام نہاد مسلم ممالک اپنی ذاتی حقیر مفادات اور اپنی چند روزہ شان و شوکت اور عارضی کرسی کی بقا کی خاطر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ پوری ملت اسلامیہ فلسطینوں کے حقوق اور مسجد اقصیٰ کی حفاظت و بقاء کیلئے بیک زبان اٹھ کھڑی ہو اور اپنے ملی وجود اور اسلامی تشخص کی خاطر غزہ اور فلسطینی مسلمانوں کا مالی اعتبار سے تعاون کرتے ہوئے اپنا فریضہ ادا کرے۔ یہ وہ طریقہ ہے جس کے ذریعے ہم انکی مدد کرسکتے ہیں اور بیت المقدس کی حفاظت میں اپنا نام درج کرواسکتے ہیں۔قابل از کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کے اراکین شوریٰ مولانا محمد طاہر قاسمی نے مسجد اقصٰی کے فضائل پر روشنی ڈالی، مفتی محمد ناصر ایوب ندوی نے مسجد اقصٰی کی بازیابی اور مسلمانوں کی ذمہ داریاں اور مفتی محمد جلال الدین قاسمی نے بیت المقدس اور موجودہ حالات کے عنوان پر مختصراً روشنی ڈالی۔ کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی مجلس احرار اسلام ہریانہ کے صدر قاری سعید الزماں خضرآبادی شریک تھے۔ کانفرنس کی نگرانی مرکز کے ڈائریکٹر محمد فرقان اور نظامت مرکز کے رکن شوریٰ قاری عبد الرحمن الخبیر قاسمی بستوی فرما رہے تھے جبکہ کانفرنس کا آغاز مرکز کے آرگنائزر حافظ محمد حیات خان کے تلاوت سے ہوئی اور مرکز کے رکن شوریٰ مولانا سید ایوب مظہر قاسمی بطور خاص موجود رہے۔ قابل ذکر ہیکہ قائد الاحرار مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی صاحب نے مرکز تحفظ اسلام ہند کے خدمات کو سراہتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں