نودیپ کور کی گرفتاری سے ثابت ہوتا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی بی جے پی حکومت کو ناقابل برداشت ہے۔ ویمن انڈیا موؤمنٹ
نئی دہلی۔(پریس ریلیز)۔ ویمن انڈیا موؤمنٹ (WIM) کی قومی صدر محترمہ مہرالنساء خان نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر نودیپ کور کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ جب پوری دنیا یوم خواتین کی تقریبات میں مصروف تھی اور خواتین پوری دنیا کی خواتین کو خراج تحسین پیش کرنے میں مصروف تھیں، اسی دوران، ایک معصوم عورت کو بغیر کسی غلطی کے گرفتار کیا گیاہے اور اس پر تشدد کیا گیا ہے۔ حکومت نودیپ کور کو بار بار گرفتار کرہی ہیں اور اس پر تشدد کررہی ہے اور حق و انصاف کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔ نودیپ کور رہا ہونے کے بعد بھی سچ بولنے سے نہیں ڈریں اور کسانوں کی حمایت میں ٹکری بارڈر (دہلی) پہنچ گئیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کسانوں کو بھی حکومت کے خلاف بولنے پر ہی سزا دی جارہی ہے۔ ایک ایک کرکے تمام سماجی کارکنوں کو نشانہ بناتے ہوئے حکومت حق کی آواز کو دبانے کیلئے یہ کام کررہی ہے اور یہ آر ایس ایس اور اے بی وی پی کی ذہنیت ہے جو ملک میں منوسمرتی کو نافذ کرنا چاہتی ہے۔ ویمن انڈیا موؤمنٹ کی قومی صدر مہرالنساء خان نے مزید کہا ہے کہ اگر چہ آر ایس ایس اور اے بی وی پی کی سوچ اس کے پیچھے کام کررہی ہے لیکن حقیقت ہے کہ ایک روشنی اندھیروں کو چیرتی ہے اور روشنی کو پھیلا کر اندھیرے کو دور کرتی ہے۔ ایسے بہت سے واقعات ہیں کہ سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کارکنوں کو جیل میں بے رحمی سے مار پٹیا گیا اور بہت سوں کی ہڈیاں بھی ٹوٹ گئیں۔ دشا روی کے کیس میں آلہ آباد ہائی کورٹ پہلے ہی بیان کرچکی ہے کہ لوگوں کے آئینی حقوق کو ٹھگا نہیں جاسکتا ہے۔ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے جہاں لوگوں کو آئین کے ذریعہ اعلی حقوق کی ضمانت ہے اور حکومت اپنی من مانی پر نہیں چل سکتی۔ مہرالنساء خان نے کہا کہ تھامس رائٹرز فاؤنڈیشن سروے 2018کے مطابق، ہندوستان کو خواتین کیلئے خطرناک ترین ملک قرار دیا گیا تھا اور آج، 2021میں یہ درجہ بندی بالکل درست لگ رہی ہے۔ویمن انڈیا موؤمنٹ نودیپ کور کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتی ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں