دیوبند14مارچ (دانیال خان)
دینی مدارس کو دہشت گردی کا اڈہ بتانے ، ام المومنین حضرت عائشہؓ او رکاتب وحی حضرت امیر معاویہؒ کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والے گھپلوں اور گھوٹالوں میں ملوث درخواست گزار وسیم رضوی نے اپنے دعوﺅں کے حق میں جہالت پر مبنی دلائل پےش کر قرآن پاک سے26آیات کو حذف کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔وسیم رضوی کی جہالت آمےز حرکت پر اپنے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے دارالعلوم دےوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی بنارسی نے پرےس کو جاری اپنے بیان مےں کہا ہے کہ قرآن حکیم میں تحریف کے قائل لوگ خارج اسلام ہیں۔ قرآن حکیم اللہ کا مقدس کلام ہے اور اس میں آج تک کسی قسم کا کوئی تغیر و تبدل نہ ہوا ہے اور نہ ہی اس میں کسی ادنی ترین ترمیم کی گنجائش ہے۔ حضرات خلفائے کرام رضی اللہ عنہم پر قرآن کریم میںتبدیلی کا الزام ایک بہتان عظیم ہے جو تاریخی اور علمی طور پر بالکل بے بنیاد ہے۔ قرآن کریم پوری دنیا کے لیے امن و انسانیت اور خیر و ہدایت کا پیامبر ہے۔اس کے باوجود روز اول سے قرآن حکیم کے خلاف اسلام دشمن عناصر کی ریشہ دوانیاں جاری رہی ہیں۔ ہمارے ملک میں بھی کئی بار قرآن مجید کے خلاف اشتعال انگیز بیانات سامنے آئے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ حال ہی میں ایک معروف اسلام دشمن شخص نے عدالت عظمی میں قرآن پاک کی چند آیات کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کی ہے اور اللہ رب العزت کے اس کلام کے خلاف فتنہ انگیز بیانات بھی دیے ہیں۔ دارالعلوم دیوبند اس کی پر زور مذمت کرتا ہے اور حکومت ہند سے اپیل کرتا ہے کہ اس قسم کی شر انگیزی کے سد باب کے لیے فوری اور مو ¿ثر اقدامات کیے جائیں۔ ایسے نفرت پھیلانے والے عناصر کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔ جہاں تک عدالت عظمی کا معاملہ ہے ، ہم سمجھتے ہیں وہ مذہب و عقائد کی اہمیت اور آئینی بنیادی حقوق کے ملحوظ رکھتے ہوئے جلد ہی اس رٹ کو خارج کردے گا۔ ایسے ناپاک عناصر سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے کسی حد تک بھی گر سکتے ہیں۔ اس لیے ایسے افراد کا نام لینے سے بھی گریز کرنا چاہیے اور اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ باوجود اس کے یہ معاملہ ہر ایمان والے کے لیے حد درجہ تکلیف دہ اور اذیت ناک ہے، صبر وتحمل سے کام لیں اور اشتعال انگیزی سے بچ کر اس قسم کی مذموم کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔امت مسلمہ ایسے فتنوں کے سد باب کے لیے اللہ سے لو لگائے، قرآن حکیم کی تلاوت کثرت سے کرے ، قرآنی تعلیمات کو عام کرے، اللہ تعالی سے دعائیں کرے اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں حکمت کا سہارا لے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں