قرآن مجید وہ واحد کتاب ہے جس کا ہر دعویٰ سچا ہے ۔یہ دنیا کی پہلی اور آخری الہامی کتاب ہے ۔یہ وہ کتاب ہے جس میں آج تک کوئی تحریف نہیں ہوئی ۔اور نہ ہی کوئی ترمیم و اضافہ ہوا ۔قرآن مجید وہ کتاب ہے جس کی حفاظت کا ذمہ خود رب العالمین نے لی ہے ۔آج بھی اس کا ایک ایک حرف ایک ایک لفظ بلکہ ایک ایک نقطہ اپنی اس شکل میں موجود ہے جس طرح آج سے چودہ سو برس پہلے نازل ہوئی ۔چنانچہ اللہ رب العزت ارشاد فرماتا ہے :انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحافظون .(یعنی )بےشک ہم نے اتارا یہ قرآن اور بےشک ہم ہی اس کے نگہبان ہیں ۔
اللہ رب العزت نے قرآن مجید کو اپنے محبوب خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا ۔قرآن مجید وہ واحد کتاب ہے جو بنی نوع انسان کو اس کی پیدائش سے لے کر موت تک زندگی کے ہر شعبے میں مکمل ہدایت و رہنمائی کرتا ہے ۔قرآن ہی وہ واحد کتاب ہے جو اخوت و محبت اور بھائی چارگی کا درس دیتا ہے۔یہی وہ کتاب ہے جو دنیا میں امن و امان قائم رکھنے اور فساد نہ پھیلانے کا حکم دیتا ہے ۔قرآن مجید پوری دنیا کے لیے مشعل راہ ہے ۔انسان کی دینی و دنیوی رہنمائی کے لیے اس سے بڑھ کر کوئی کتاب نہیں ،بنی نوع انسان کی فلاح و بہبود صرف اور صرف قرآن پر عمل کرنے سے ہی ہو سکتی ہے ۔گمراہی، تاریکی و ضلالت کے ہر دور میں قرآن نے انسان کی رہنمائی کی ہے اور تا ابد کرتی رہے گی ۔کیونکہ کسی کتاب کو یہ مقام و مرتبہ اور فرض نہیں سونپا گیا جو قرآن پاک کو حاصل ہے ۔
مگر افسوس! کہ ہر دور میں کچھ دریدہ دہن ،نفرت پسند اور گندی ذہنیت پر مشتمل افراد اسلام اور قرآن کی آیتوں پر انگشت نمائی کرنے کی ناپاک اور گھٹیا جسارت کرتے رہتے ہیں اور طرح طرح کے الزامات عائد کرنے کی گستاخیاں کرتے ہیں ،اور مسلمانوں کے دلوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔وطن عزیز بھارت میں بھی مسلسل فرقہ پرست جماعتوں اور اس کے دلالوں کے ذریعہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلے جا رہے ہیں، اور باشندگان وطن کےدلوں میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی گھٹیا کوشش کر رہے ہیں ۔وطن میں جمہوریت کی بالا دستی کے باوجود شرپسند عناصر اسلام کے خلاف متنازع بیانات دینے سے باز نہیں آتے۔ اور ایسا اس وجہ سے ہو رہا ہے کیونکہ حکومت اس پر نکیل کسنے سے قاصر ہے بلکہ یہ کہنا بےجا نہ ہوگا کہ ان لوگوں کو حکومت کی زبردست پشت پناہی اور مدد حاصل ہے ،ورنہ ان لوگوں کی اتنی جرات نہیں کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوری دیش میں جمہوریت کی دھجیاں اڑاتے اور ملک میں نفرت پھیلاتے۔ ان نفرت پسند اور شر پسند عناصر کی فہرست میں ایک دریدہ دہن، مردود و ملعون ، گستاخ خلفاء راشدین وام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا وسیم رضوی( سابق چیئرمین شیعہ وقف بورڈ لکھنئو)کا نام آتا ہے جو بنام مسلمان کہلاتا ہے لیکن اندر سے منافقت کا غلیظ ترین لبادہ اوڑھے ہوئے ہے ،اور مسلسل اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بول کر مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کرہا ہے ۔یہ انسان نہیں انسانی شکل کا وہ درندہ ہے جو مسلسل ملک کے امن کو خراب کر رہا ہے ۔اس گستاخ و مردود و ملعون نے (معاذاللہ) قرآن کی 26 آیتوں کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر دی ۔بقول اس خبیث کے کہ یہ 26 آیتیں قرآن کا جز نہیں بلکہ خلفاء راشدین نے اسے اپنی طرف سے شامل کیا ہے ، اور یہ کہ یہ آیتیں دہشتگردی کو بڑھاوا دیتا ہے( معاذاللہ )۔واضح رہے کہ اس مردود کی یہ پہلی حرکت نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی اس نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائیاں کی ہیں ۔ہم حکومت ہند سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے دریدہ دہن، نفرت پسند اور ہم وطنوں کے ما بین ناشر نفرت افراد کو سخت ترین سزا دیں اور تا حیات زندان میں قید رکھیں تاکہ ملک میں امن وامان قائم و دائم رہے ۔
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اسلام ایک پاکیزہ مذہب ہے، جس میں دہشتگردی کی کوئی جگہ نہیں اور نہ ہی قرآن مجید میں کوئی ایسی آیت ہے جو دہشتگردی کو بڑھاوا دیتی ہوں ۔جس مذہب میں ایک چیونٹی کو بلا وجہ مارنے کی ممانعت ہو بھلا وہ دہشتگردی کو بڑھاوا کیسے دے سکتا ہے ۔اسلام کو دہشتگردی کے ساتھ جوڑنا دراصل دشمنانِ اسلام کی ایک ناپاک سازش ہےجو برسوں سے رچی جا رہی ہے،تاکہ پوری دنیا میں اسلام کی عزت کو بدنام کیا جائے۔لیکن انکی یہ تمنا کبھی پوری نہیں ہونے والی کیوں کہ
اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے
یہ اتنا ہی ابھرے گا جتنا کہ دباوگے
تاریخ گوا ہ ہے کہ اسلام کے خلاف زہر اگلنے والوں کوہمیشہ منہ کی کھانی پڑی ہے اور دنیا نے اس کا عبرت ناک انجام بھی دیکھا ہے ۔
ہے قول محمد قول خدا فرمان نہ بدلا جائے گا
بدلے گا زمانہ لاکھ مگر قرآن نہ بدلا جائے گا
از: محمد شہاب الدین مصباحی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں