آئین جواں مرداں حق گوئی و بے باکی، گلز ار اعظمی
ممبئی 2 مارچ
مہاراشٹر اسمبلی کے جاری بجٹ اجلاس میں سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کو اٹھایا اور مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ بھگوا ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت و دیگر کو سزا دلانے کے لیئے انسدادد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس کو خصوصی این آئی اے عدالت میں بھیجے کیونکہ ابتک اس مقدمہ میں 162 سرکاری گواہوں نے گواہی دے چکے ہیں لیکن سادھوی پرگیہ سنگھ کے خلاف ایک بھی گواہ نے گوا ہ نے کچھ نہیں کہا کیونکہ این آئی اے نے ایسے گواہوں کو عدالت میں پیش ہی نہیں کیا جنہوں نے سادھوی کے خلاف بیان دیا تھا، اے ٹی ایس سربراہ شہید ہیمنت کرکرے کی سربراہی میں اے ٹی ایس نے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور دیگر کے خلاف پختہ ثبوت اکھٹا کیئے تھے لیکن این آئی اے نے اضافی فرد جرم داخل کرتے ہوئے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور دیگر ملزمین کو کلین چٹ دے دی تھی۔
ابوعاصم نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ این آئی اے نے ایک ایماندار سرکاری وکیل روہنی سالیان پر بھگوا ملزمین کو راحت پہنچانے کے لیئے دباؤ ڈالا جسے اس نے نامنظور کردیا جس کے بعد اسے مقدمہ سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی ایماندارانہ تحقیقات کرنے والے شہید ہمنت کرکرے کی روح کو اسی وقت شانتی ملیگی جب بھگوا ملزمین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور اس کے لیئے اے ٹی ایس کو عدالت میں بھیجنا ہوگا۔
ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ خصوصی این آئی اے عدالت نے اے ٹی ایس اور این آئی اے دونوں کی چارج شیٹ کی بنیاد پر ملزمین کے خلاف فردجرم عائد کیا ہے لہذا اے ٹی ایس کو خصوصی عدالت میں حاضر ہوکر ملزمین کے خلاف گواہی دینے کے لیئے گواہوں کو پیش کرنا چاہئے۔
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ اسمبلی میں اٹھانے پر بم دھماکہ متاثرین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی کے سلسلہ میں آئین جواں مرداں حق گوئی و بے باکی کا مصداق قرار دیا۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ بھگوا ملزمین کو سزا دلانے کے لیئے اے ٹی ایس کا عدالت میں حاضر ہونا ضروری ہے کیونکہ انہیں کے ذریعہ اکھٹا کیئے گئے ثبوت وشواہد کی بنیاد پر مقدمہ کی سماعت ہورہی۔ اے ٹی ایس کے عدالت سے غیر حاضر ہونے کا این آئی اے فائدہ اٹھاکر بھگواملزمین بالخصوص سادھوی پرگیہ سنگھ کی باعزت رہائی کا راستہ صاف کرسکتی ہے لہذا ابو عاصم کا مطالبہ حق بجانب ہے جس کی بم دھماکہ متاثرین اور انصاف پسند عوام تائید کرتے ہیں۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ بم دھماکہ متاثرین کو انصاف دلانے کے لیئے جمعیۃ علماء کے وکلاء ٹرائل کورٹ سے لیکر سپریم کورٹ تک پیروی کررہے ہیں اور مقدمہ کی جاری سماعت میں روزانہ حصہ بھی لیتے ہیں اور اسی کا نتیجہ ہیکہ این آئی اے کی جانب سے کلین چٹ دیئے جانے کے باوجود بھگواملزمین بالخصوص سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو مقدمہ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ جمعیۃ علماء نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ان کی ڈسچارج عرضداشت کی ہر جگہ مخالفت۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں