تازہ ترین

بدھ، 29 جولائی، 2020

شادی شدہ خاتون کی مشتبہ حالت میں موت:پولیس نے خاتون کے والد کو حراست میں لیا

دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز29جولائی2020)مشتبہ حالات میںشادی شدہ کی موت کا معاملہ روشنی میں آیا ہے،اہل خانہ نے بغیر اطلاع دئے اسکی آخری رسومات ادا کر دیں،متوفی خاتون کے شوہر نے کوتوالی پہنچ کر پولیس کو معاملے کی تفصیلات بتائی تو گاوں پہنچی پولیس نے شمشان گھاٹ سے ادھ جلے باقیات کو قبضہ میں لے لیا،پولیس نے پوچھ تاچھ کے لئے متوفی خاتون کے والد کو حراست میں لے لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق دیوبند کے قریبی گاوں گھیانا کی باشندہ خاتون پوجا سینی کی مشتبہ حالات میں موت ہو گئی اس کے اہل خانہ نے بغیر کسی کو اطلاع دئے اس کی آخری رسومات ادا کر دیں،پوجا کی موت کی خبر جیسے ہی ناگل کے رہنے والے اس کے شوہرراہل کو ملی تو وہ اپنے والدین کے ساتھ کوتوالی پہنچ گیا اور کوتوالی پولیس کو معاملے سے آگاہ کیا،راہل اپادھیائے کے مطابق گزشتہ تین سال قبل اس نے اپنے گاو ¿ں کی لڑکی سے میرٹھ میں لو میرج کی تھی اور وہ تب سے ہی میرٹھ میں رہکر دہلی میں ملازمت کر رہے تھے جبکہ اس کے والدین ناگل میں ہی رہتے تھے،اس نے بتایا کہ پوجا نرسنگ کا کورس کر میکس اسپتال میں طبی خدمات انجام دے رہی تھی

راہل کے مطابق گزشتہ24جولائی کو وہ اپنے مائکہ دھیانہ میں گئی تھی جس کے بعد اچانک اس کو اس کی موت کی خبر ملی۔وہیں ایکشن میں آئی پولیس نے گاو ¿ں پہنچ کر شمشان گھاٹ سے پوجا سینی کے ادھ جلے باقیات قبضہ میں لیتے ہوئے اس کے والد کو حراست میں لے لیا ساتھ ہی راہل سے بھی قریب دو گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی،خبر لکھے جانے تک پورے معاملے میں کوتوالی میں کوئی تحریر نہیں دی گئی تھی۔متوفی پوجا کے والد کا کہنا ہے کہ پوجا کی اچانک طبیعت خراب ہو گئی تھی جس کے سبب اس کی موت ہو گئی گاو ¿ں کے معزز لوگوں کے موجودگی میں ہی اسکی آخری رسومات ادا کی گئیں۔انچارج انسپکٹر سنجے سنگھ نے بتایا کہ پورے معاملے کی جانچ سنجیدگی کے ساتھ کی جا رہی ہے،گاو ¿ں کے لوگوں نے بتایا ہے کہ متوفی پوجا اور راہل ایک ہی گاو ¿ں کے رہنے والے تھے کالج کے زمانہ سے ہی دونوں میں معاشقہ چلا آرہا تھا جس کے سبب دونوں نے لو میرج کر لی تھی،ابھی متوفی خاتون کے شوہر نے کوئی تحریر نہیں دی ہے۔سی او رجنیش اپادھیائے نے کہا کہ پوجا 24جولائی کو اپنے والدین کے پاس گئی تھی،کن حالات میں اس کی موت واقعہ ہو گئی اس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad