تازہ ترین

بدھ، 29 جولائی، 2020

سماجی کارکنان و دانشوران کو قید میں ڈالنا بند کرو؛ کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے جیلوں سے بھیڑ ہٹاؤ: پاپولر فرنٹ

نئی دہلی(یواین اے نیوز29جولائی2020)پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چیئرمین او ایم اے سلام نے ملک میں سماجی کارکنان و دانشوران کی لگاتار ہو رہی گرفتاریوں اور جیلوں میں قید آبادی کے درمیان کورونا کے بڑھتے معاملات پر حکام کی بے فکری پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔تحقیقات یہ بتاتی ہیں کہ بھارت کی جیلیں پہلے سے ہی 114/فیصدی قومی تناسب کے ساتھ بھری پڑی ہیں اور اترپردیش جیسی ریاست میں یہ تناسب کہیں زیادہ ہے۔ ان قیدیوں میں بڑی اکثریت زیر سماعت قیدیوں کی ہے۔ بھارت کی سب سے بڑی جیل تہاڑ میں اکیلے 17,500/ زیر سماعت قیدی ہیں۔ اب یہ خوفزدہ کرنے والی رپورٹ آ رہی ہے کہ کووڈ-19  وبا ملک کی جیلوں میں بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے

 اور صورتحال سے نمٹنے کے لئے مناسب طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے حالات دن بہ دن بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔سماجی کارکن وَروارا راؤ، آسامی سماجی کارکن اَکھِل گوگوئی اور سی اے اے مخالف طالب علم کارکن شرجیل امام سمیت کئی سیاسی قیدیوں کی رپورٹ پازیٹو پائی گئی ہے۔ اَسّی برس سے زیادہ عمر کے راؤ کو بہت ہی خستہ اور غیرصحت مند حالت میں رکھا گیا جنہیں کوئی بنیادی سہولیت نہیں دی گئی اور نہ ہی ان کی دیکھ ریکھ کے لئے کوئی موجود رہا۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے قیدیوں کی حفاظت کرے، نہ کہ انہیں ایسی حالت میں چھوڑ دے، حکومت جان بوجھ کر انہیں مرنے کے لئے چھوڑ رہی ہے۔

کورونا وبا کی وجہ سے پوری دنیا میں جیلوں سے بھیڑ ہٹانے کی سوچ بڑھ رہی ہے تاکہ جیلوں میں قید آبادی کے درمیان یہ وائرس نہ پھیلنے پائے۔ لیکن بھارت بالکل مخالف سمت میں چل رہا ہے۔ بھارت میں اس لاچارگی کی کیفیت کا غلط استعمال کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والی مختلف ایجنسیاں حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے سماجی کارکنان و افراد کے تعاقب میں لگی ہوئی ہیں۔ آئے دن نئی نئی گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔ دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ہنی بابو کی بھیما کورے گاؤں معاملے میں این آئی اے کے ذریعہ گرفتاری شدید ناراضگی کا باعث ہے۔ وہ ایک سماجی کارکن اور پروفیسر دونوں حیثیت سے سماجی انصاف اور مشمولیت کی ایک مضبوط آواز ہیں۔

 این آئی اے کے الزامات حقیقت سے بالکل خالی ہیں۔ اس معاملے میں پھنسائے گئے دیگر لوگوں کی طرح، انہیں بھی اپنے خیالات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، جبکہ وہ بے قصور ہیں۔پاپولر فرنٹ ان گرفتاریوں کی مذمت کرتی ہے اور عدالت عالیہ سے اپیل کرتی ہے کہ وہ مداخلت کرکے اس قسم کی گرفتاریوں پر فوری روک لگائے اور جیلوں سے بھیڑ ہٹا کر وہاں محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لئے تمام سیاسی قیدیوں کو ضمانت پر رہا کرے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad