لکھنؤ (یواین اے نیوز26مئی2020)اترپردیش میں کورونا بحران کے پیش نظر ریاستی حکومت نے اگلے چھ ماہ کے لئے ہڑتال(احتجاج)پر پابندی عائد کردی ہے۔یوگی حکومت نے اترپردیش کی سرکاری خدمات اور کارپوریشنوں میں لازمی خدمات بحالی قانون (ایس ما) نافذ کرکے ہڑتال کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔ کوئی بھی افسر اور ملازم تنظیم اپنے مطالبات پر ہڑتال(احتجاج) نہیں کرسکے گی۔ الاؤنسز (بھتہ) کے خاتمے کے خلاف علامتی احتجاج درج کرانے والے ملازمین کے خلاف ریاستی حکومت کی ناراضگی سامنے آگئی ہے۔
فیصلے کی مخالفت
ایڈیشنل چیف سکریٹری تقرری و اہلکار مکول سنگھل نے کہا کہ ہڑتال پر روک کے باوجود اگر ملازمین نے احتجاج کیا تو حکومت سخت کارروائی کر سکے گی۔ ریاستی حکومت نے ایک سال کے لئے ملازمین کے کئی الاؤنس(بھتہ) کی ادائیگی اچانک ختم کردی ہے۔
تمام سروس تنظیموں سے وابستہ ملازمین کالی پٹی باندھ کر اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید تحریک چلانے کی بھی وارننگ دی ہے۔ حکومت نے ان مظاہروں کو مکمل طور پر روکنے کے لئے بحالی ضروری خدمات ایکٹ 1966 کے تحت حاصل کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ہڑتال(احتجاج) پر پابندی عائد کردی ہے۔
کیا ہے ایس ما ایکٹ ؟
اس کی وضاحت کریں کہ ایس ما ایک ایسا قانون ہے جو ہندوستانی پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا ، جو 1968 میں نافذ کیا گیا تھا۔ یہ قانون بحران کے وقت عملے کی ہڑتال کو روکنے کے لئے نافذ کیا گیا تھا۔ اس سے متاثرہ ملازمین کو ایس ما لاگو کرنے سے پہلے اخبارات یا دیگر ذرائع سے مطلع کیا جاتا ہے۔
یہ قانون ریاستی حکومت یا مرکزی حکومت زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کے لئے نافذ کرسکتی ہے۔ اگر اس قانون کے نفاذ کے بعد ملازمین ہڑتال پر جاتے ہیں تو پھر ان کی کارروائی غیر قانونی اور قابل سزا کے زمرے میں آتی ہے۔ ایس ما قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہڑتال پر جانے والے کسی بھی ملازم کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جاسکتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں