جہاں سبزہ ہے الفت کا محبت نظار ہ ہے
ہراک اہل وطن کو جوسداہی جاں سے پیارا ہے
ہمیشہ یک زباں ہو کر جسے سب نے پکارا ہے
وہ ہندوستاں ہمارا ہے وہ ہندوستاں ہمارا ہے
جہاں ہندومسلماں سکھ عیسا ئی ساتھ رہتے ہیں
کوئی بھی دردو غم ہو مل کے سب اک ساتھ ہیں
جسے سو نے کی چڑیا کہہ کے دنیا نے پکا را ہے
وہ ہندوستاں ہمارا ہے وہ ہندوستاں ہمارا ہے
سیا ست نے بھلے ہی آ گ تو ہر پل لگا ئی ہے
مگر فر قہ پرستی نے ہمیشہ مات کھا ئی ہے
جہاں ہر دور میں یارو تعصب صرف ہارا ہے
وہ ہندوستاں ہمارا ہے وہ ہندوستاں ہمارا ہے
وہی ہندوستا ں جس جا فرنگی نے من مانی
وہی ہندو ستاں جس میں بزرگوں نے دی قربانی
وہی ہندوستاں جس سے تعلق اپنا نیا را ہے
وہ ہندوستاں ہمارا ہے وہ ہندوستاں ہمارا ہے
وہ جس جاسے ہواٹھنڈی عرب کی سمت جاتی تھی
رسول اللہ کو خوشبو جہاں سے دیں کی آتی تھی
جسے ارمان نے ہردم محبت سے نہار ا ہے
وہ ہندوستاں ہمارا ہے وہ ہندوستاں ہمارا ہے
قاری شاہد حسینی (ارمان) مظفرنگری
بانی ومہتمم جامعہ فیض ناصر حضرت شیخ الاسلام
کالونی مملاناروڑ مظفرنگر یوپی (الہند)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں