تازہ ترین

پیر، 6 اپریل، 2020

ہمارے شہر کا انجام لکھ دو

ہمارے شہر کا انجام لکھ دو


بسمل اعظمی

ہمارے شہر کا انجام لکھ دو
تباہی ہرطرف ہے عام لکھ دو

حقیقت اب ہے طشت ازبام لکھ دو
ہوا ہے قوم کا نیلام لکھ دو

کسی کے صبر کا انعام لکھ دو
ہے اب صیاد زیر دام لکھ دو

تھکی، ماندی، بھٹکی، آدمیت
پھری ہے ہر طرف ناکام لکھ دو

چھپانے کے لیے اوصاف حسنہ
کوئی جھوٹا سا اک الزام لکھ دو

اندھیرے میں جلائی ہم نے مشعل
اسی سے ہم ہوئے بدنام لکھ دو

مسائل کا ہجوم اہل ہنر کو
کیے جاتا ہے اب ناکام لکھ دو

لرزتے ہیں قدم انسانیت کے
تم اس کا نام استحکام لکھ دو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad