ممبئی (یواین اے نیوز6اپریل2020)کورونا انفیکشن' سے لڑنے میں حکومت کی ناکامی کے بعد ، میڈیا جس طرح سے حکومت کے دفاع میں فرقہ واریت پھیلانے میں کامیاب رہا ہے اسی میں ایک کڑی مہاراشٹر میں شیو سینا سے بغاوت کرکےنئی پارٹی بنانے والے راج ٹھاکرے نے جماعت کے لوگوں کے بارے میں ایک انتہائی نازیبا اور متنازعہ بیان دیا ہے۔
اگرچہ راج ٹھاکرے کی پارٹی ایم این ایس اور راج ٹھاکرے کو خود مہاراشٹر کی عوام نے ان کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے ، شاید اسی وجہ سے راج متنازعہ الفاظ بولتے رہتے ہیں تاکہ میڈیا میں سرخیاں بٹورتے رہیں ، لیکن اب بھی وہ اس میں زیادہ کامیاب نہیں ہیں۔ راج ٹھاکرے کی طرف سے جمعاتیوں کو گولی ماردینے کے بعد،فلم اسٹار اعجاز خان نے اپنے فیس بک پیج پر ویڈیو جاری کرکے راج ٹھاکرے سےمعافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے ، پھر اسی ویڈیو میں اعجاز خان نے راج ٹھاکرے کو انتہائی شائستہ طور پر رسوا کیا ہے۔ ویڈیو کے آغاز میں اعجاز نے راج ٹھاکرے کی تعریف کی اور سیکولر بھی کہا لیکن تھوڑی ہی دیر میں اعجاز نے راج ٹھاکرے کے بیان سے ناراضگی کا اظہار کیا۔ معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اعجاز نے کچھ ایسی مثالیں بھی پیش کیں جن میں ایک نوجوان کی ماں کی موت ضلع مورینا میں ہوئی تھی۔ جب یہ نوجوان دبئی سے آیا تھا تو اس نے تیرہویں ضیافت کی میزبانی کی تھی جس میں قریب 1500 افراد لاک ڈاؤن کے باوجود جمع ہوئے تھے اور حال ہی میں وہی نوجوان اور اس کے اہل خانہ 10 افراد کو کورونا 'مثبت' پایا گیا ہے ، جس پر اعجاز نے کہا ، جناب ، آپ اس نوجوان کے بارے میں کیا کہیں گے؟اعجاز نے مزید کہا کہ یہ بہت ہی حیرت کی بات ہے کہ یہاں تک کہ وائرس کو ہندو مسلم سے جوڑا گیا ہے ، لیکن کیا 'کورونا ہندو مسلم کرنے سے ختم ہو جائے گا؟وہیں انہوں نے کہا کہ سوال حکومت سے ہونا چاہئے کہ جنوری میں جب' کورونا 'معاملہ سامنے آنے کے تین ماہ گزر جانے کے بعد بھی حکومت نے ایسی کیا تیاری کی ہے کہ اس پر فتح حاصل کی جاسکے۔ اور اس بیان پر کہ موم بتی روشن کی گئی تھی ، اعجاز نے کہا کہ ہماری حکومت کو یہ بھی بتانا چاہیے تیار کہ انہوں نے رونا سے لڑنے کے لئے اب تک لوگوں کی کیا مدد کی ہے ، وہ بھوک مری سے جوجھ رہے لوگوں میں کتنا راشن پہنچایا گیا؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں