دیوبند:دانیال خان(یو این اے نیوز 30مارچ 2020)کورونا وائرس کا اثر روکنے کے لئے ملک بھر میں تین ہفتے کا لاک ڈاؤن ہے،محلوں میں سبزی اور ضروری سامانوں کی سپلائی بھی عام ہے پھر بھی لوگ(خاص طور پر مسلم) سڑک پرکثیر تعداد میں نظر آ رہے ہیں کچھ ضروری کاموں اور خدمات کا حوالہ دے کر زیادہ تر لوگ گھوم رہے ہیں،مسلم سماج کے لوگ کورونا وائرس کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔ پولیس کو دیکھتے ہی گھر میں گھس جاتے ہیں اور جاتے ہی فورا سڑک پر نکل آتے ہیں، مسجد میں نماز پڑھنے اور نہ پڑھنے دینے کے احکام پر مودی، یوگی حکومت کی خامیاں نکالنے میں الجھے ہوئے ہیں اور ملک کے حالات روز بروز بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں ہمارے یہاں کورونا وائرس کو عام لوگوں نے ہنسی مذاق بناکر رکھ دیاہے۔ اس عالمی عذاب کی سنگینی کا شاید ہمیں اندازہ نہیں ہے۔
پوری دنیا کے طبی ماہرین، علماء اور حکومت ہندکی سخت ترین ہدایات کے باوجود ہم اپنے گھروں میں رکنے کو تیار نہیں ہیں۔ شہری علاقوں کے ساتھ دیہی علاقوں میں تو ایسا محسوس ہوتاہے کہ ملک میں کچھ ہوہی نہیں رہاہے۔ ملنے جلنے کا وہی پرانا انداز اور طریقہ اب بھی جاری ہے جس سے بچنے کے لیے سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ بار بار یہ کہاجاچکا ہے کہ اگر اپنی فیملی اور اس ملک کو کورونا وائرس سے بچانا چاہتے ہیں، تو ایک ہی علاج ہے کہ آپ اپنے گھروں میں قید رہیں اور ڈاکٹروں کی جانب سے جو ہدایات دی گئی ہیں، اس پر سختی سے عمل کریںباوجود اس کے زیادہ تر لوگ ان ہدایات پر عمل کرنے کو تیار نہیں ہیں،اس لاک ڈاؤن کا ایک دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ ان دنوں بلیک مارکیٹنگ اور زخیرہ اندوزی اپنے عروج پر ہے لوگ منافع خوروں کے ہاتھوں لٹنے پٹنے کو مجبور ہیں لوگوں نے انتظامیہ نے نظام کو درست کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
وہیں دکانداروں کا کہنا ہے کہ تھوک دوکانداروں کے یہاں سے انہیں سامان مہنگا مل رہا ہے وہ تو صرف آٹے میں نمک کے برابر ہی منافع کما رہے ہیں،رٹیلر دکانداروں کا یہ بھی کہنا تھا کہ انتظامیہ کو تھوک دکانداروں کا انتخاب کر ان کے یہاں سے رٹیل دکانداروں کو سامان کی سپلائی کرانی چاہئے۔لاک ڈاؤن کے درمیان آٹے کو لیکر لوگوں میں افرا تفری کا ماحول بنا ہوا ہے زیادہ تر دکانوں سے آٹا غائب ہے اورجن دکانوں پر آٹا موجود ہے وہ 280سے لیکر350روپے تک فی بیگ فروخت کر رہے ہیں بتایا جاتا ہے کہ زیادہ تر دکانداروں نے آٹا زخیرہ کر لیا ہے،مارکیٹ میں آہستہ آہستہ آٹا سپلائی کیا جا رہا ہے جس کے نتیجہ میں آٹا انتہائی مہنگے داموں میں مل رہا ہے۔ایس ڈی ایم دیوبند دیوندر کمار کا کہنا ہے کہ بلیک مارکیٹنگ اور جمع خوری کرنے والے افراد کو بخشا نہیں جائے گا،منتخب دکانداروں کی دکانوں پر ریٹ لسٹ چسپاں کرائی جائے گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں