نئی دہلی: 'یو این اے نیوز 7فروری 2020) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دلی کے شاہین باغ سمیت مختلف مقامات پر ہورہے مظاہر ے کی بیج دلی پولیس نے راجدھانی میں ایک الگ سے جیل بنانے کی اپیل کی تھی ۔ اس اپیل کو لیکر روہنی جیل کے ایڈیشنل کمشنر ایس ڈی مشرا نے ایک خط لکھا تھا۔ این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق اس خط کی کاپی این ڈی ٹی وی کو ملی جسمیں لکہا گیا ہے دہلی میں سی ای اے کیخلاف ہورہے مظاہرے کے بیج ہمیں مختلف ایجنسیوں نے متنبہ کیا کہ کچھ مظاہرین دہلی اسمبلی انتخاب 2020 سے ٹھیک پہلے کوئی فساد یا ماحول خراب کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔
ایسے میں ہم دہلی کے نظام پور گاؤں کی جانگلی رام پہلوان اسٹیڈیم کو وقتی طور پر جیل کے لئے استعمال کیا جائے۔خط میں کہا گیا ہے مظاہرین کو دہلی کے الگ الگ حصوں سے کورٹ گرفتار کرکے جانگلی رام چالان اسٹیڈیم ، نظام پور گاؤں لے جایا جائیگا ،
واضح رہے یہ خط 29 جنوری کو لکھا گیا تھا۔ حالانکہ ، پولیس نے یہ کہا ہیکہ یہ خط 30جنوری کو اسوقت لکھا گیا تھا جب لوگ انسانی چین بنانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ جامعہ سے لیکر راج گھاٹ تک ۔لیکن وہ پروگرام نہیں ہو پایا ۔پھر اس خط کو کوئی مطلب نہیں ہے ۔ ابھی انتخاب کے وقت کوئی وقتی جیل نہیں بنائی جارہی ہے، اور نہ ہی اس کے لئے حال فی الحال کوئی خط لکھا گیا ہے ۔لیکن اس سب کے بیچ سوال اٹھتا ہے کہ سب سے پہلے پولیس کہہ رہی تھی کوئی خط لکھا ہی نہیں۔
اب خط منظر عام پر آیا تو پولیس کہہ رہی ہے یہ اسی وقت لکھا گیا تھا اب اسکا کوئی مطلب نہیں ہے ۔کیا دلی پولیس نے دلی سرکار سے اپنا یہ خط واپس لے لیا ہے ؟یہ خط 29جن کو یعنی اب سے صرف ہفتہ پہلے لکھا گیا!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں