نئی دہلی(یو این اے نیوز 17 فروری 2020) مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے شاہین باغ میں جاری مظاہرے کے بارے میں ایک بڑا بیان دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے مظاہرین سے ملاقات کرنے کی دعوت دی ہے۔ہم شاہین باغ میں ڈرامہ کا حصہ بننا نہیں چاہتے ، لیکن ہم مظاہرین سے بات کرنے اور سی اے اے کے بارے میں کسی بھی شبہ کو دور کرنے کے لئے تیار ہیں۔واضح رہے شاہین باغ کا مظاہرہ دو ماہ سے جاری ہے دہلی کے شاہین باغ میں دو ماہ سے زیادہ عرصے سے مظاہرے مسلسل جاری ہیں۔
مظاہرہ کرنے والےلوگ CAA اور NRC کی مخالفت کر رہے ہیں۔نریندرمودی حکومت نے گذشتہ سال 12 دسمبر کو پارلیمنٹ سے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پاس کیا تھا۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت CAA اور NRC کو واپس لینے کا فیصلہ نہیں کرتی ہے تب تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گےواضح رہے کل امیت شاہ سے نہیں مل سکا شاہین باغ کا قافلہ۔شاہین باغ کے مظاہرین وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی نہیں مل سکے۔ اتوار کی صبح مظاہرین نے امت شاہ سے ملنے کے لئے مارچ نکالا تھا ، لیکن پولیس سے بات چیت کرنے کے بعد مظاہرین واپس لوٹ گئے
مظاہرین نے نہیں لیا تھا ملنے کا وقت ۔
ایڈیشنل ڈی سی پی کمار گیانیش نے بتایا کہ کچھ مظاہرین بیرکیڈز پر آئے تھے۔ جب ان سے امت شاہ سے ملاقات کے لئے وقت لینے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے اس بات کو قبول کیا کہ ہمنے وقت نہیں لیا ہے ۔بات چیت کرنے کے بعد وہ واپس چلے گئے۔
اس سے قبل ، ڈی سی پی (جنوبی مشرقی دہلی) آر پی مینا نے کہا تھا کہ شاہین باغ مظاہرین نے ہمیں بتایا کہ وہ وزیر داخلہ امت شاہ سے ملنے کے لئے مارچ نکالناچاہتے ہیں۔ لیکن ہم نے اسکے لئے منع کردیا کیونکہ ان کے پاس ملنے کےلئے پہلے سے وقت طے نہیں تھا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں