تازہ ترین

منگل، 4 فروری، 2020

اردو اساتذہ کے تدریس میں 25سال مکمل ہونے پر اعزازی تقریب

رپورٹ۔دانیال خان۔(دیوبند ۔یو این اے نیوز 4فروری 2020)تعلیمی میدان میں 25سال مکمل کر چکے اردو اساتذہ کے اعزازمیں ایک پروگرام کا انعقاد دیوبند یونانی میڈیکل کالج اور انفینٹی انسٹی ٹیوٹ مینجمنٹ اینڈ ٹیکنولوجی دیوبند کے ذریعہ کیا گیا۔ جس کی صدارت کرتے ہوئے پنوارکا بلاک کی سابق صدر وماہر تعلیم شمع عاقل نے کہا کہ تعلیمی میدان میں 25سال پورے کرنا بہت بڑے فخر کی بات ہے،انہوں نے کہا کہ انسان دنیامیں کبھی بھی تنہا وقت نہیں گزار سکتا‘

وہ کئی رشتوں ناتوں کے ساتھ جڑا رہتا ہے۔ان میں سے کچھ رشتے اور تعلق خون کے ہوتے ہیں جبکہ بہت سے رشتے اور تعلق روخانی‘ اخلاقی اور معاشرتی طور پر بنتے ہیں۔ ان میں ایک رشتہ استاد کا بھی ہے۔ اساتذہ کو معاشرے میں روحانی والدین کا درجہ حاصل ہے اسلام میں استاد کا رتبہ والدین کے رتبے کے برابر قرار دیا گیا ہے کیونکہ دنیا میں والدین کے بعد اگر کسی پر بچے کی تربیت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے تو وہ اساتذہ ہی ہیں کیونکہ استاد ہی ہیں جو دنیا میں جینا اور رہنا سکھاتے ہیں اور کتابوں کاعلم سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس لحاظ سے استاد واجب الاحترام شخصیت ہیں۔معروف ادیب و اردو ٹیچر سید وجاہت شاہ نے کہا کہ استاد کی تعریف اگر ان لفظوں میں کی جائے تو غلط نہ ہوگا”

ایک استاد لوہے کو تپا کر کندن‘پتھر کو تراش کر ہیرابناتا ہے استادمعمار بھی ہیں اور لوہار بھی“یہ واجب الاحترام اور لائق تنظیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے مسلمانوں پر علم فرض قراردیا ہے، ساتھ ہی استاد کو معزز رتبہ بھی دیا ہے تاکہ اس کی عظمت سے علم کا وقار بڑھ سکے۔ 

علم کی قدر اْسی وقت ممکن ہے جب معاشرے میں استاد کو عزت دی جائیگی اور ہمیشہ وہ طالب علم ہی کامیاب ہوتے ہیں جو استاد کا احترام کرتے ہیں اور ان کی عزت کرتے ہیں۔اس دوران گزشتہ 25سالوں سے تعلیمی میدان میں اپنی اعلی خدمات اور گراں قدر صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے سید وجاہت شاہ،ہارون انصاری،محمد اسعد،توصیف احمد،امیر حسن،شہانہ بیگم،شبانہ شاہین،نیر الاسلام،بشری نگہت،منزہ پروین،عبداللہ عثمانی،عذرا انصاری،گلشن انصاری شاہ فیصل مسعودی،نگار انجم،راؤ عبدالستار اورسر ور عثمانی کا شال اڑھاکرمومنٹو اور سپاس نامہ دے کر اعزاز کیاگیا۔پروگرام کی صدارت شمع عاقل نے کی اور نظامت کے فرائض مشترکہ طور پر سید وجاہت شاہ اور نوشاد عرشی نے انجام دئے۔اس موقع پر اسلام الرحمان،شمشاد احمد،خورشید احمد،ذیشان قریشی،صابر صدیقی،وسیم احمد،نجم احمد،نبیل مسعودی،محمد باقر،رضوانہ،مختار حسین،منظور احمد،،فاتمہ سلطانہ،رشدہ پروین،نگہت،ریشما،شبستاں،حنااور قدسیہ بطور خاص موجود تھے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad