نئی دلی۔(یو این اے نیوز 17فروری 2020)ملک کے دارالحکومت دلی کے شاہین باغ میں گزشتہ دو مہینے سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہورہے مظاہرے کےخلاف عرضیوں پر آج شنوائی کرتے ہوئے عدالت عظمی نے کہا ہم مظاہرے پر کچھ نہیں کہہ رہے۔لیکن سوال یہ ہیکہ یہ احتجاج کہاں ہو رہا ہے ؟ہماری تشویش یہ ہیکہ یہ احتجاج سڑک پر کیا جارہا ہے ۔کسی بھی معاملے میں سڑک کو بلاک کرکے احتجاج نہیں کیا جاسکتا ۔
اس کے سوال کے جواب میں شاہین باغ کے وکیل نے کہا کہ ہمیں اس کےلئے تھوڑا وقت چاہیے۔اس پر عدالت عظمی نے کہا اگر دوسرے معاملات میں بھی سڑک بلاک کرکے اس طرح کا احتجاج کیاجاتا ہے تو افراتفری مچ جائے گی۔عدالت نے کہا مظاہرے کو کسی دوسری جگہ شفٹ کریں احتجاج کرنا یہ آپ کا قانونی حق ہے۔وہیں پر عدالت عظمی نے اس پورے معاملے میں سینئر وکیل سنجے سنگھ ہیگڑے کو مظاہرین سے بات چیت کے ذمہ داری دی ہے واضح رہے اس معاملے میں وجاہت حبیب اللہ اور چندر شیکھر آزاد انکی مدد کریں گے۔
دریں اثنا عدالت عظمی نے درخواست گزاروں بی جے پی لیڈر نند کشور گرگ اور امت ساہنی کی درخواست کو مسترد کردی جسمیں کہا گیا تھا کہ عدالت شاہین باغ مظاہرے کی جگہ کو کم از کم ایمبولینسوں اور اسکولوں کی بسوں کو آنے جانے کےلئے عبوری حکم دے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں