تازہ ترین

بدھ، 5 فروری، 2020

بیوی کی غیر موجودگی میں طلاق نہیں‘


 ریاض ۔(یو این اے نیوز 5فروری 2020)   سعودی عدالتوں میں اب میاں بیوی کی موجودگی کے بغیر طلاق کیسوں کی سماعت نہیں ہوگی۔ وزیر انصاف ڈاکٹر ولید الصمعانی نے فیصلے پر عملدر آمد کی ہدایت کر دی ہے۔سعودی عدالت نے مطلقہ اور اولاد کیلئے کار سمیت نان نفقہ کا فیصلہ کردیاعاجل ویب سائٹ کے مطابق وزیر انصاف نے کہا ہے کہ ’طلاق واقع ہونے کے لیے عدالت میں بیوی کی موجودگی ضروری ہے۔ اب شوہر، بیوی کی عدم موجودگی میں طلاق نہیں دے سکتا۔‘


روتانا ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ’اس سے پہلے شوہر عدالت میں آکر طلاق نامہ نکلوا سکتا تھا۔ اس کی وجہ سے کئی مسائل پیدا ہوتے رہے ہیں۔‘وزیر انصاف نے کہا ہے کہ ’طلاق کے بعد کئی اہم امور ہیں جن کے بارے میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تمام ججز کو ہدایت کی گئی ہے کہ جب تک میاں بیوی دونوں اس کے سامنے حاضر نہ ہوں اس وقت تک وہ کیس کی سماعت نہ کرے‘۔


عدالت میں نان نفقہ اور بچوں کی سرپرستی کا فیصلہ کیے بغیر طلاق نامہ جاری نہیں ہوگا ( فوٹو: الریاض)
انہوں نے بتایا ہے کہ ’نئے فیصلے میں یہ بات بھی شامل ہے کہ طلاق کے بعد عدالت اس وقت تک طلاق نامہ جاری نہیں کرے گی جب تک نان نفقہ، بچوں کی کفالت و سرپرستی اور دیگر عائلی امور کے بارے میں فیصلہ نہ ہو۔اردو نیوز کے ان پٹ کے ساتھ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad