تازہ ترین

بدھ، 5 فروری، 2020

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم دین کے بقاء اور تسلسل کی بنیاد اور اساس ہیں.نذرالحفیظ ندوی

دین کے تحفظ وبقاء اور اسکی نشر و اشاعت میں صحابہ کرام کا عظیم کردار" کے عنوان پر دارالعلوم ندوة العلماء میں تحریری انعامی مسابقہ جلسہ تقسیم انعامات۔

 لکھنؤ(یواین اے نیوز 5فروری2020)مورخہ 3/فروری 2020 بروز دوشنبہ، دارالعلوم ندوة العلماء کے جمالیہ ہال میں "دین کے تحفظ و بقاء اور اس کی نشر و اشاعت میں صحابہ کرام کا عظیم کردار" کے موضوع پرمنعقد تحریری انعامی مسابقہ میں شریک مقالہ نگاروں کے درمیان جلسہ تقسیم انعامات منعقد کیا گیا، جس کی صدارت عمید كلية اللغة العربية وآدابها جناب مولانا نذرالحفیظ ندوی نے کی، مولانا نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا:''اللہ تعالی نے دین اسلام کے تحفظ اور بقاء واشاعت کے لئے صحابہ کرام  رضی اللہ عنہم کی عظیم جماعت کو برپا کیا، اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کے ذریعہ ان کی تعلیم وتربیت کا انتظام فرمایا،جس کے نتیجہ میں صحابہ کرام کا حسین گلدستہ تیار ہوا، بعد کی نسلوں میں دین کی اشاعت اور دین کا صحیح فہم انہیں کے ذریعہ منتقل ہوا، صحابہ کرام دین اسلام کے بقاء اورتسلسل کی بنیادی کڑی اور اساس ہیں،اس اساس کو کسی بھی طرح کمزور کرنا دین اسلام کی بنیادوں کو کمزور کرنا ہے۔

دشمنان اسلام نے ہر دور میں اس اساس کو مشکوک یا کمزور کرنے کی کوشش کی، ماضی قریب میں مستشرقین نے طرح طرح کے بے بنیاد الزامات لگا کر صحابہ کرام کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوشش کی، جس کا جواب ندوة العلماء کے بانیوں اور دارالعلوم ندوة العلماء کے فارغین نے ہمیشہ اپنی زبان اور قلم سے دیا،اور تاریخ اسلام کے اس ہراول دستہ کے عظیم کردار کو دلائل کی روشنی مین پیش کیا،صحابہ کرام کے موضوع پریہ منفرد مسابقہ بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے، تاکہ نسل نو صحابہ کرام کی عظیم خدمات سے واقف ہو،اور ان کے نقش قدم پر چلے، اور ان کے خلاف ہونے والی ریشہ دو انیون کا جواب دے سکین"۔اس موقع پر عمید کلیة الدعوة والإعلام جناب مولانا خالد غازیپوری ندوی نے صحابہ کرام کے مقام و مرتبہ اوران کی قربانیوں پرروشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ: اللہ تعالی نے صحابہ کرام کے ایمان کو بنیاد قرار دے کر بعد کی نسلوں کو ان کی پیروی کا حکم دیا ہے۔

صحابہ کی جماعت اوران کے راستہ کو قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لئے آئڈیل قراردیا ہے، اوران کے راستہ سے انحراف کو تباہی کا پیش خیمہ قرار دیا ہے، اللہ تعالی نے تمام صحابہ کرام سے اپنی رضامندی کا اعلان فرمادیا ہے، عہد نبوت میں صحابہ کرام کے جو حالات ہیں وہ دراصل دین کی تعلیمات کی تشریح اورتطبیق کے لئے برپا کئے گئے ہین،تاکہ دین کا کامل نمونہ بنی نوع انسان کے سامنے آسکے، اس لئے کسی واقعہ یا مسئلہ کو بنیاد بناکر ان کو طعن وتشنیع کا نشانہ نہیں بنایا جاسکتا،،۔وکیل کلیة اللغة العربية مولانا علاء الدین ندوی نے مسابقہ میں شریک مقالات کے اسلوب و مواد پر روشنی ڈالی، اور طلبہ کو بتایا کہ صحابہ کرام کا اصل مشن دعوت تھا،جس کو لے کر وہ جزیرة العرب سے نکلے، اور ایک صدی سے بھی کم مدت میں ایک طرف جبل طارق تو دوسری طرف سندھ تک پہنچ گئے،انہوں نے کہا کہ قرآن سے پتہ چلتا ہے کہ دعوت ہی میں تمام ترمشکلات و مصائب  سے حفاظت کا راز مضمر ہے، اس لئے طلبہ کو چاہیے کہ وہ صحابہ کے نمونون کو اپنے کردار مین سموئین اور دعوت کو اپنی زندگی کا مشن بنائین۔

دین کے بقاء و تحفظ اور اس کی نشر و اشاعت میں صحابہ کرام کا عظیم کردار" کے موضوع پر منعقد اس مسابقہ میں تقریبا انچاس مقالہ نگاروں نے شرکت کی، اول عمیر خان دوم حیدر حسین اور سوم اکرم الحق و دیگر کامیابی حاصل کرنے والوں کو بالترتیب دس ہزار،سات ہزار اور پانچ ہزار،نیزمتعدد قیمتی کتابیں بطور انعام دیا گیا،تمام شرکاء کو بھی ایک ہزار نقد، ایک عدد شال،اور کتابیں بطورتشجیعی انعام دئے گئے۔پروگرام مین مولانا فخرالدین طیب ندوی، مولانا انیس احمد ندوی، مولانا عبدالرحیم ندوی، مولانا خالد گونڈوی ندوی، مولا ساجد علی ندوی،اور مولانا سلمان نسیم ندوی کے علاوہ بڑی تعداد میں طلبہ نے شرکت کی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad