یہ لڑائی ترنگا بمقابلہ بھگوا ہے: قاری صہیب یوا صدر راجد
مدھوبنی ضلع کے بسفی بلاک میں پریورتن ریلی سے تیجسوی یادو سمیت دیگر لیڈان کا خطاب، ہزاروں عوام کی شرکت، شاہین باغ مظاہرین کی ہمت کو سلام، کاغذ نہیں دکھانے کا فیصلہ، نتیش کمار کو سبق سکھانے کا عزم
مدھوبنی:نازش ہما قاسمی(یواین اے نیوز17فروری2020) مسلمان تو بہانہ ہیں اصل نشانہ دلت سماج اور پچھڑے لوگ ہیں ، بی جے پی سے لڑائی لڑنے کا انجام جیل ہے نتیش کمار نے بہار کے عوام کو دھوکہ دیا لالو کے دور حکومت میں ایک بھی دنگا نہیں ہوتا تھا لیکن اب یہاں ہاف پینٹ پہن کر پریڈ ہورہا ہے- ان خیالات کا اظہار بہار کے سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے مدھوبنی ضلع کے بسفی بلاک میں پریورتن ریلی میں موجود ہزاروں سامعین اور راجد کارکنان سے کیا- انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ جس طرح آپ نے جھارکھنڈ میں سوجھ بوجھ سے کام لیا بی جے پی ہار گئی جس طرح آپ مے دہلی میں کام کیا تو بی جے پی ہار گئی اب بہار میں الیکشن ہے اس لیے یہاں بھی سوجھ بوجھ سے کام لیں اور بہار کی ترقی کیلیے دلتوں اور مسلمانوں کے حقوق کی بازیابی کے لیے راشٹریہ جنتا دل کا انتخاب کریں کیوںکہ یہی پارٹی بی جے پی کے فرقہ پرستی کو مات دے سکتی ہے-
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کا تعاون شامل رہا تو ہم جیتے جی بی جے پی ار ایس ایس کے منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ـ انہوں نے بہار مدرسہ بورڈ کے ہڑتال پر بیٹھے اساتذہ کی لڑائی میں بھی تعاون دینے کا اعلان کیاـ اس موقع پر انہوں نے نتیش کمار پر جمکر نشانہ سادھا اور ہندومسلم ایکتا کے لیے آواز دو ہم ایک ہیں کے نعرے لگائےانہوں نے سی اے اے این پی آر این آرسی پر نتیش کمار کے روے کی مذمت کی اور بہار کے عوام سے کاغذ نہ دکھلانے کی بھی اپیل کی سی اے اے کے خلاف عوامی تحریک کا چہرہ بنے شاہین باغ کی جیالی خواتین سمیت ملک بھر میں احتجاج کررہی خواتین کی ہمتوں کو سلام پیش کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی اور لڑائی میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایاـ قبل ازیں مدھوبنی ضلع کے بسفی بلاک میں منعقدہ پریورتن ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بہار راجد کے یوا صدر قاری صہیب نے کہا کہ کچھ لوگ سی اے اے کو ہندو مسلم بناکر پیش کررہے ہیں میں یہ.واضح کردینا چاہتا ہوں کہ یہ لڑائی ہندو مسلم کی لڑائی نہیں بلکہ ملک بچانے کی لڑائی ہے یہ لڑائی ترنگا بمقابلہ بھگوا لڑائی ہےـ انہوں نے بہار کے عوام کو ہونے والے اسمبلی الیکشن میں سوچ سمجھ کر ووٹ کرنے کی اپیل کی-
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں