گورکھپور (یواین اے نیوز16فروری2020)اترپردیش کے گورکھپور سے ایک سنسنی خیز کیس سامنے آیا ہے ، جہاں ایک خاتون نے دو پولیس اہلکاروں پر عصمت دری کا الزام عائد کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ دو پولیس اہلکاروں نے اسے اغوا کرلیا۔ پولیس اہلکاروں پر عصمت دری کے الزامات کی وجہ سے انتظامیہ میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔خاتون کا الزام ہے کہ دونوں پولیس اہلکاروں نے اسے اغوا کیا اور اسے گھنٹوں یرغمال بناکر رکھا۔ معاملہ کا پتہ چلتے ہی پولیس حرکت میں آگئی اور ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کردی۔
خاتون کا کہنا ہے کہ وہ بچوں کو پڑھاتی ہے۔ اس نے الزام لگایا کہ وہ رات کے وقت ماں کے گھر دیکھنے کے لئے اپنی بہن کے گھر سے نکلی تھی۔ اسی دوران ، دو پولس اہلکاروں نے راستے میں رک کر اسے اپنی موٹرسائیکل پر بٹھایا اور پھر اسے ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع ایک ہوٹل کے کمرے میں لے گئےاور تقریبا 3 گھنٹے تک اس کو یرغمال بنایا۔ صرف یہی نہیں ، انہوں نے اس کے ساتھ زیادتی کی اور اسے پیٹابھی۔
خاتون کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار رات کے ایک بجے اسے چھوڑ کر چلے گئے ، جس کے بعد وہ ٹیمپو سے واپس گھر لوٹ گئی ، جب بچی کو علاج کے لئے ڈسٹرکٹ اسپتال لایا گیا تو وہاں سنسنی پھیل گئی اور دیکھ کر ہجوم جمع ہوگیا . عجلت میں پولیس افسران بھی موقع پر پہنچ گئے اور تفتیش شروع کردی۔ پولیس تفتیش کے لئے خاتون کو ریلوے اسٹیشن کے قریب ہوٹل کے کمرے میں بھی لے گئی،پولیس نے وہاں موجود محافظوں سے بھی پوچھ گچھ کررہی ہے۔لڑکی نے سوال کیا کہ رام راج میں ہمیں کب تک انصاف مل سکے گا؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں