تازہ ترین

پیر، 3 فروری، 2020

سابق مرکزی وزیر چنمیانند کی عصمت دری کے معاملے میں ضمانت ، قانون کی طالبہ پر جنسی استحصال کالگا تھا الزام

بلاتکاری بابا کو ملی ضمانت!
الہ آباد (یواین اے نیوز3فروری2020)الہ آباد ہائی کورٹ نے پیر کے روز سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما سوامی چنمیانند کو جنسی استحصال کے معاملے میں ضمانت مل گئی ہے۔ اس وقت وہ قانون کے طالبہ کے جنسی استحصال کے الزام میں جیل میں بند ہیں۔ چنیمانند کے ٹرسٹ کے طرف سے چلنے والے کالج میں قانون کی طالبہ نے ان پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا تھا۔ 23 سالہ متاثرہ لڑکی کو بھی چنیمانند سے 5 کروڑ روپے تاوان طلب کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسے دسمبر میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔ چنمنانند نے الزام لگایا تھا کہ قانون کے طالبہ  اور اس کے دوستوں نے دھمکی دی تھی کہ کچھ ویڈیو کلپس کو عام کیا جائے ، جس میں وہ طالبہ مساج کرتے ہوئے دیکھائی دے رہی ہے۔

بی جے پی رہنما چنمیانند کو یوپی ایس آئی ٹی نے 20 ستمبر کو قانون کی طالبہ سے زیادتی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ عدالت نے انہیں 14 دن کے لئے جیل بھیج دیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ قانون کے طالبہ کی جانب سے چنیمانند کے بارے میں 12 صفحات پر مشتمل شکایت اور ایس آئی ٹی کو دیئے گئے ایک بیان میں بہت سے حیران کن چیزوں کا انکشاف ہوا ہے۔ متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ چنیمانند نے اسے بلیک میل کیا اور اس کے ساتھ زیادتی کی۔ ہاسٹل کے باتھ روم میں نہاتے ہوئے متاثرہ کی ایک ویڈیو بنائی گئی اور اس نے ویڈیو کو وائرل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ایک سال تک اس کے ساتھ زیادتی کی۔ نیز متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ چنمیانند نے جسمانی استحصال کی ویڈیو بھی بنائی ہے۔ چنمیانند لڑکی پر مساج کرنے کے لئے دباؤ بھی ڈالتا تھا اور کئی بار اس کے ساتھ بندوق کی نوک پر اسکے ساتھ ریپ ہوا ہے۔

 بچی نے اپنے بچاؤ کے لئے چنیمانند کی ویڈیو بھی بنائی ہے۔ اس کے لئے لڑکی نے اپنے چشمے میں انٹیلی جنس(خفیہ) کیمرا لگایا اور چنیمانند کی ویڈیو بنائی۔عصمت دری کا الزام عائد کرنے والی لڑکی نے بتایا کہ  گھر کے قریب ہونے کے باوجود ہاسٹل میں رہنے کے پیچھے اسباب کا انکشاف کیا تھا۔اس نے بتایا تھا کہ وہ ایل ایل ایم میں داخلہ لینے گئی تھی لیکن چنیمانند نے اسے نوکری دے دی۔ملازمت میں زیادہ کام کی وجہ سے ، اسے ہاسٹل میں ہی رہنا پڑا جہاں اس کے ساتھ غلط ہوا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad