تازہ ترین

بدھ، 1 جنوری، 2020

منہاج نگر میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ!

منہاج نگر میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ!

کوئی دستاویز نہ دکھانے کا کیا ہندوستانیوں کے عہد، آخری سانس تک ظالم حکومت سے لڑتے رہیں گے!

بنگلور، (محمد فرقان): بنگلور کے بنشنکری، منہاج نگر علاقے میں واقع عیدگاہ فیض عمر میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ منعقد ہوا۔اس موقع پر مولانا شمیم سالک مظاہری نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم ہندوستان کے باعزت شہری ہیں، ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کی آزادی کیلئے بڑی قربانیاں دیں ہیں۔لیکن افسوس کہ آج ہمیں ہی اس ملک سے نکالنے کی کوششیں ہورہی ہیں۔اور ایسے قوانین لائے جارہے ہیں جو ہندوستان کے دستور کے خلاف ہے اور ملک کی جمہوریت کو براہ راست تار تار کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم آخری سانس تک اس کالے قانون کو نہیں مانیں گے۔جامعہ منہاج العلوم کے صدر ڈاکٹر نیاز پاشاہ صاحب نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ جب سے موجودہ حکومت اقتدار کی کرسی پر بیٹھی ہے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔کبھی طلاق ثلاثہ کے نام پر تو کبھی حلالہ کے نام پر، کبھی شریعت میں مداخلت ہوتی ہے تو کبھی ہماری مساجد کو اغیار کے حوالے کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سب اس وجہ سے ہورہی ہیں کہ ہمارا ضمیر مر چکا ہے

۔ہم نام کے مسلمان بن گئے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ ظالم حکمرانوں کا مسلط ہونا ہمارے گناہوں کا نتیجہ ہے۔ہم نے ہر مسئلے پر خاموشی اختیار کی اور جھوٹی صبر و تمحل اور بزدلی کا اظہار کیا تو آج ہمارے ہندوستانی ہونے پر شک کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمان ایک زندہ قوم ہے اور زندہ قوم اغیار سے مقابلہ کرتی ہے نہ کہ ڈر کر گھر میں چپی رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم نے اس ملک کو آزاد کرانے کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا اسی طرح اس ملک اور اسکے دستور کی حفاظت بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے کریں گے۔بنشنکری کونسلرانصر پاشاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہمیں یہ کالا قانون کبھی قابل قبول نہیں 

لہٰذا اسے جب تک واپس نہیں لیا جائے گا ہم خاموش نہیں رہیں گے۔مولانا پی ایم مزمل رشادی نے فرمایا کہ ملک کو ایسے حکمرانوں سے آزادی دلانے کی ضرورت ہے جو ملک کے دستور کے خلاف قانون بنائے۔واضح رہے کہ بنشنکری کے 33/ مساجد کے فیڈریشن کے زیر انتظام یہ پر امن احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، جس میں بطور خاص برادران وطن بھی کثیر تعداد میں شریک تھے۔خصوصاً سابق حج کمیٹی کے چیئرمین ٹیپو عرف ذوالفقار، جمعیۃ علماء بنگلور کے نائب صدر حافظ آصف،مفتی تاج الدین مکی، عبد الرزاق، مرکز تحفظ اسلام اور احرار بنگلورکے صدر محمد فرقان،سوشل ورکر وجے کمار وغیرہ شریک تھے۔مظاہرے کے اختتام پر بنشنکری تحصیلدار کو میمورنڈم بھی دیا گیا اور یہ عہد کیا گیا کہ ہم ہندوستان کے باعزت شہری حکومت کو کوئی دستاویز نہیں دکھائیں گے اور جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں لیا جاتا تب تک ہم پر امن احتجاجی مظاہرہ کرتے رہیں گے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad