تازہ ترین

بدھ، 13 دسمبر، 2017

بی جے پی صدرامیت شاہ کے خلاف ایس ڈی پی آئی کی جانب سے قانونی کارروائی ہوگی۔ محمد شفیع


گجرات میں شکست کے ڈر سے بی جے پی صدر امیت شاہ کا ایس ڈی پی آئی کے خلاف بے بنیادا لزام لگانا مضحکہ خیز 
بی جے پی صدرامیت شاہ کے خلاف ایس ڈی پی آئی کی جانب سے قانونی کارروائی ہوگی۔ محمد شفیع
 
نئی دہلی (یواین اےنیوز13دسمبر2017)گجرات میں ایس ڈی پی آئی کے انتخابی مہم سے گھبرا کر بی جے پی صدر امیت شاہ اور پارٹی ترجمان سمبت پاترا نے ایس ڈی پی آئی پر بے بنیاد اور جھوٹے الزام لگائے ہیں ۔ بی جے پی صدر اور ترجمان کے اس بے بنیاد الزام کی مذمت میں سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کی جانب سے پریس کلب آف انڈیا نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد اور قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے نامہ نگاروں سے بات چیت کی۔پارٹی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی صدر امیت شاہ نے ایس ڈی پی آئی کو نشانہ بناتے اور بے بنیاد جھوٹے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ گجرات مین جگنیش میوانی کو ایس ڈی پی آئی کی حمایت سے اس سے ملک کو نقصان ہوگا۔ ایس ڈی پی آئی نے ووٹوں کی تقسیم کو بچانے کے لیے گجرات میں کوئی بھی امیدوار کھڑانہیں کیا ہے۔ گجرات انتخابی مہم میں دلت رہنما جگنیش میوانی کی حمایت میں ایس ڈی پی آئی کی انتخابی مہم اور 8دسمبر کو احمد آباد میں ہوئے جن آدیش سمیلن کانفرنس میں گجرات میں ہورہے اسمبلی انتخابات میں سیکولر پارٹیوں کو حمایت دینے کا اعلان اور بی جے پی کے فرقہ وارانہ سیاست کو گجرات کے عوام کے سامنے اجاگر کیا گیا تھا ۔ایس ڈی پی آئی نے جگنیس میوانی کے انتخابی مہم میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ انہیں انتخابی اخراجات کے لیے مالی تعاون بھی کیا تھا۔ اس پر بی جے پی صدر امیت شاہ نے ایس ڈی پی آئی کو ملک مخالف بتایا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے کارکنان پورے ملک میں جمہوریت کے دائرے کے اندر رہ کر روزانہ حکومتوں کی ملک مخالف پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے درج کرتی آرہے ہیں۔ گجرات میں اسی طرح ایس ڈی پی آئی نے بی جے پی کے خلاف انتخابی مہم چلایا ہے۔ اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے بی جے پی صدر امیت شاہ سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایس ڈی پی آئی پر نکتہ چینی کرنے سے پہلے انہیں اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنا چاہئے کہ ہندویوا واہنی کے صدر جن کے اوپر 18مقدے درج ہیں ان کو اتر پردیش کا وزیر اعلی بنایا گیا ہے۔ اس کے برعکس ایس ڈی پی آئی کے خلاف نہ ہی کوئی مقدمہ درج ہے اور نہ ہی کوئی چارج ثابت ہوا ہے ۔ ایس ڈی پی آئی ایک ایسی سیاسی تحریک ہے جو پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہے۔ کیرلا میں امیت شاہ کی ریالی اور اپنی پوری طاقت لگانے کے بعد بھی بی جے پی ایس ڈی پی آئی سے انتخابات میں پچھڑ گئی لہذا بی جے پی صدر ایس ڈی پی آئی سے گھبرا کر اس طرح کے بیانات اور جھوٹے پروپگینڈے کر رہے ہیں۔ بی جے پی کا خواب ہے کہ وہ ایس ڈی پی آئی جیسی سیاسی تحریک کو ختم کردیں جو ان کے سامنے کھڑے ہوکر ان سے سوال کرتی ہے لیکن ایس ڈی پی آئی ان کے خواب کو پورا ہونے نہیں دے گی ۔ اتر پردیش کے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی نے یہ جھوٹا دعوی کیا کہ انہوں نے اتر پردیش میں بڑی جیت حاصل کی ہے۔ لیکن اصلیت یہی ہے کہ اتر پردیش میں بی جے پی کے ووٹ میں 10%فیصد کمی آئی ہے۔جہاں پر ای وی ایم استعمال ہوئے تھیں وہاں پر انہوں نے 16میں 14سیٹیں جیتیں ہیں اور جہاں بیلٹ پیپر کا استعمال ہوا ہے وہاں پر بی جے پی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ گجرات میں بی جے پی کا وکاس کا نعرہ نہیں چل رہا ہے لہذا بی جے پی ووٹوں کو تقسیم کرنے کے لیے ایس ڈی پی آئی کے تعلق سے عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین نے مزید کہا کہ ایس ڈی پی آئی ملکی سطح پر ایک نظریاتی متبادل کے طور پر ابھر رہی اور بی جے پی کے حقیقی چہرے کو عوام سامنے اجاگر کررہی ہے۔ جگنیش میوانی جو دلت ایک دلت رہنما کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ایس ڈی پی آئی نے جگنیش میوانی کو نہ صرف گجرات اسمبلی انتخابات میں حمایت دی ہے بلکہ اس سے قبل جب جگنیش میوانی نے اونا زیادتی کے خلاف احمد آباد سے اونا تک جو آزادی کوچ کا انعقاد کیا تھا اس میں ایس ڈی پی آئی شامل رہی تھی۔ اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا آنے والے دنوں میں ایس ڈی پی آئی اس ملک میں ایک متبادل سیاسی تحریک کے طور پر ابھر کرسامنے آئے گی ۔ آرایس ایس اس ملک میں جمہوری تصور کو ختم کرکے کسی ایک مخصوص مذہب کی نظریات پر مبنی سیاست تھوپنا چاہتی ہے جس کے خلاف ایس ڈی پی آئی سینہ سپر ہے اسی لیے بی جے پی کے صدر ایس ڈی پی آئی کے بڑھتے قدم سے بے چین ہوکر ایس ڈی پی آئی پر بے بنیاد الزام لگارہے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی ایک رجسٹرڈ سیاسی پارٹی ہے اور Idea of india کو بچانے کے لیے ملک میں سب سے بڑی طاقت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔پارٹی کے کارکنان ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہیں ۔ ایس ڈی پی آئی آئین ہند کے دائرے کے اندر رہ کر کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری محمد شفیع نے کہا کہ بی جے پی صدر امیت شاہ اور پارٹی ترجمان نے ایس ڈی پی پی آئی پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں ان کے خلا ف آگے چل کر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ بی جے پی وکاس کے جھوٹے پروپگینڈے کے نام پر یہاں تک آگئی ہے لیکن گجرات کے اندر بی جے پی ہار کا منہ دیکھ رہی ہے ۔گجرات میں بی جے پی کے لیے وکاس کے تعلق سے بولنے کے لیے کچھ نہیں ہے لہذا وہ ایس ڈی پی آئی کے بڑھتے قدم کو دیکھ کر بدنام کررہے ہیں لیکن وہ اس میں کھبی کامیاب نہیں ہونگے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad