تازہ ترین

جمعرات، 14 دسمبر، 2017

کب بیدار ہوں گے ہم؟


کب بیدار ہوں گے ہم؟
" ہندو سوابھیمان سنگھٹن کی خفیہ سازشیں ہندوراشٹر کے لیے
 "تحریر۔سمیع اللہ خان
آج ایک آوڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے، جس نے اس ملک میں جاری ہند ہندوراشٹروراشٹر کے خطرناک عزائم کو مزید آشکارا کردیا ہے، اس وقت اس آوڈیو کو، بشکل ویڈیو میں نے اپنے فیسبک پیج پر اپلوڈ کیا ہے، بغور سنیں اور اپنے معاشرے کا جائزہ لیں، اپنے آپ کا اور اپنی سرگرمیوں کا جائزہ لیں اور خود ہی فیصلہ کریں کہ ان مکروہ عزائم کے سامنے ہماری اپنی کیا بساط ہے؟ 
اس آوڈیو میں صاف طور پر، ایک پلاننگ انکشاف ہوا ہے، جو باقاعدہ، منظم طور پر، راجستھان میں ایک غریب مزدور کو لو جہاد کے نام پر انتہائی بربریت سے زندہ جلادینے والے قاتل، شمبھو لال ریگر کو بچانے کے لیے اور اسے ہیرو بنانے کے لیے جس طرح کی کوششیں کی جارہی ہیں اس سے پردہ اٹھتا ہے، اس کے کرتا دھرتا بھوپال سے ہندو سوابھیمان سنگھٹن کے لوگ ہیں ۔
اس ملک میں آر ایس ایس کے ناپاک منصوبوں کو پایہء تکیمل تک پہنچانے کے لیے ناپاک اور خونریز جال آج سے نہیں ایک طویل عرصے سے بنے جارہےہیں، جس میں مرکزی نکتہ گرچہ برہمن ازم کا ہے لیکن اسے جھوٹے ہندوازم کی طرف منسوب کرکے پھیلایا جارہاہے، 
سوال یہ ہیکہ: اب، جبکہ سسٹم میں کھلے طور پر گھس کر ان سازشوں کو عملی جامہ پہنایا جارہا ہے، اور ہر آنے والا دن ان پر شہادت دے رہا ہے، اس کے باوجود ہمارا طرزِعمل ابھی بھی وہی رہے گا؟ جس طرزِعمل نے ہمیں اس حد تک پیچھے دھکیل دیا ہیکہ دفاعی پوزیشن بھی اب مشکل ہوچکی ہے، میں نہیں کہنا چاہتا کہ وہ کونسا طرزِعمل ہے، کیونکہ اب بھی ہمارے یہاں کچھ موضوعات اچھوت ہیں، جن پر کلام کرنا، گویاکہ خود کو، بھی اچھوت کرلینا ہے، لیکن اتنا ضرور کہوں گا، کہ: 
آپ کے پاس ایک عدد دماغ اور عقل سلیم ضرور ہے، ازخود غور کریں کہ اگر ہمارا اجتماعی لائحہ عمل کسی لائق ہوتا، تو، آج ہماری اجتماعی صورتحال اس لائق کیوں ہوگئی کہ: چن چن کر ہمارے لوگ قتل کیے جارہےہیں؟ 
دوسری طرف وہ حکومتیں ہیں، جو جمہوریت کا دم بھرتی ہیں، اور آئین کے نعرے لگاتی ہیں، جن کے سیکولرزم کی حمالی ستر سالوں سے ہم سے کرائی جارہی ہے، آپ کیا سمجھتے ہیں، ان ستر سالوں میں کچھ نہیں ہوا؟ سسٹم یکایک زہریلا ہوگیا؟ اور یہ زہریلے اور نفرت انگیز حالات اچانک پیدا ہوگئے ہیں؟ 
موجودہ سرکار کیا، اس آوڈیو سے بے خبر ہوگی؟ نہیں صاحب، یہ آوڈیو دانستاً وائرل کرائی گئی ہے، بالارادہ اسے پھیلایا جارہاہے، کیوں؟ 
سوچیے، خوب سوچیے، نام نہاد آزادی سے لیکر اب تک کی صورتحال کے مراحل پر من حیث القوم اپنی پالیسیوں پر، از، خود احتساب کیجیے، اور اس کا جواب دیجیے، اب آپ اپنے لیے کس لائحہ عمل کو چننا چاہتےہیں؟ یاد رکھیں اپنی نسلوں کا مستقبل آپ لکھ رہےہیں اس وقت، 
اسی طرح جس طرح نتھو رام گوڈسے، سے لیکر شنبھو لال ریگر اور اس کی مؤثر زمینی ٹیم کے مراحل پر بھی غور کرتے جائیں، اگر اپنے ملک کو اور اپنی نسلوں کو، گوڈسے وادی نسل کے حوالے کرنا چاہتےہیں تو، خاموش رہیں! 
یا پھر جواب دیں، کہ ۔ کب بیدار ہوں گے ہم؟ 

؞ سمیع اللّٰہ خان ؞
جنرل سکریٹری: کاروانِ امن و انصاف 
ksamikhann@gmail.com

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad