تازہ ترین

جمعرات، 14 دسمبر، 2017

ظلم کے خلاف ایک مضبوط آواز "راشٹریہ علماء کونسل


ظلم کے خلاف ایک مضبوط آواز "راشٹریہ علماء کونسل

مفتی ابو حذیفہ قاسمی ،خادم: راشٹریہ علماء کونسل

 
مکرمی! راشٹریہ علماء کونسل کی خدمات مختلف الجہات ہیں، جس کا اعتراف اپنے ہی نہیں اغیار بھی تسلیم کرنے پر مجبور ہیں،اس لئے میں اختصار کے ساتھ تاریخ کے اوراق پر روشنی ڈالنا چاہتا ہوں تاکہ کوئی احسان فراموشی کی جسارت نہ کرسکے. کونسل کا قیام ریاست کے ایک مردم خیز و مردم ساز خطہ ضلع "اعظم گڈھ" میں سن (2008 ء ) کے اواخر میں ایک دلخراش سانحہ کے پیش آنے کے سبب ہوا، بے سروسامانی کے عالم میں چند نفوس پر مشتمل یہ قافلہ آج ایک تناور درخت کی شکل اختیار کرچکا ہے، کسی کے خواب و خیال میں نہیں تھا کہ اعظم گڈھ میں برپا ہونے والی یہ تحریک ملک کے طول و عرض میں لوگوں کے دلوں کی دھڑکن بن جائے گی، اتنے قلیل عرصے میں جو اس نے کارنامہ انجام دیا ہے وہ تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے، لیکن ان کارناموں کا سہرا اس عظیم شخصیت کے سر جاتا ہے جس کو دنیا قائد ملت "مولانا عامر رشادی مدنی "کے نام سے جانتی ہے. یہی اس تحریک کے میر کارواں ہیں، خدا نے بلا کی ہمت دی ہے،وہ خوف سے نہیں بلکہ خوف اس سے کوسوں دور بھاگتا ہے، جس کی دہاڑ سے ایوان سیاست میں ہلچل مچ جاتی ہے، جس نے خوف و ہراس کو نکال کر شیر کی طرح جینے کا سلیقہ سکھایا، اس نے اپنے اور پرائے میں کوئی تمیز نہیں کی، بس وہ صرف ظلم کے خلاف ہیں چاہے ظالم کتنا ہی طاقتور ہو اس کے پنجوں کو مروڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں ،مظلوموں کی نصرت و دادرسی کرنا ہی آپ کا طرہ امتیاز ہے، ملت کو ذلت و نکبت سے نکال کر ان کے کھوئے ہوئے کو وقار کو بحال کرنا چاہتے ہیں ،قائد ملت مظلوموں کی عظمت رفتہ کی بازیابی کے لئے کڑی جدوجہد کررہے ہیں. یہی وجہ ہے کہ آپ کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہورہا ہے اور آپ ہی کی محنت شاقہ کی وجہ سے ملک کے اطراف و اکناف میں کونسل کی گونج سنائی دے رہی ہے، انہیں ترقیات کی وجہ سے ایک ٹولہ ہمیشہ آپ کے خلاف سرگرم عمل رہا ہے اور آپ کو ٹھیس پہنچانے کی مذموم سازش کرتا رہا ہے، اس ٹولے میں عوام تو کیا خواص بھی پیش پیش رہے ہیں، حیرت ہے اس بات پر کہ بعض لوگ بزعم خود مدعیان زہد و ورع ہیں وہ بھی ملت کی وحدت کو پارہ پارہ کرنا چاہتے ہیں. حالات اسوقت بڑا سنگین ہوجاتا ہے جب ایک مضبوط اور مستحکم قیادت کو زمین بوس کرنے کے لئے، اس کی بنیاد کو متزلزل کرنے کے لئے، ملت اسلامیہ کے دھڑکتے ہوئے دل کو بند کرنے کے لئے، کچھ لوگ سماج دشمن عناصر کے آلہ کار بن کر ملک کا متحدہ پلیٹ فارم "راشٹریہ علماء کونسل " کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں،ملک کی فعال اور متحرک قیادت کو ٹھپ کرنا چاہتے ہیں،کیونکہ کونسل کے قیام سے نام نہاد قائدین کی سیاسی دکانیں بند ہونے لگی ہیں ، اسلئے اپنے وجود و بقاء کے لئے اتہامات و الزامات کی بارش کی جارہی ہے، لیکن یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے، ہر دور میں ملت فروش، میر جعفر، میر صادق جیسے لوگ رہے ہیں، مگر اسی کے برعکس ایسے جاں نثاروں کی بھی جماعت رہی ہے جو عقیدت کی انتہا تک پہونچے ہوئے ہیں. اس لئے میں مخلصانہ درخواست کرتا ہوں کہ جو قائد بلا خوف و خطر آپ کی ایک آواز پر ہماری چوکھٹ پر موجود ہوتا ہو! ہمارے درد و کرب اس کو بے چین کردیتے ہوں! ہماری آہ و بکا اس کو تڑپا دیتی ہو! حسرت و یاس کی حالت میں ایک آسرا ہو! کیا ہم اس کی آواز پر لبیک نہیں کہیں گے؟کیا اس کی ہاں میں ہاں نہیں ملائیں گے؟ مجھے قوی امید ہے کہ آپ اس کا جواب اثبات ہی میں دیں گے . کیوں کہ یہ قائد آپ کا ہے، یہ سہارا آپ کا ہے، یہ پارٹی آپ کی ہے، یہ عزت آپ کی ہے، اس لئے اس سازش کو ناکام بنانے کیلئے قائد ملت کے شانہ بشانہ کھڑا ہمارا اخلاقی و شرعی فریضہ ہے، اگر قائد ملت کو کمزور کرنے کی مذموم سازش کی جاتی ہے تو آگاہ ہوجائیے! خبردار ہوجائیے! ہم سب یتیم ہی نہیں "بنیوا" ہوجائیں گے.
،نوٹ،مراسلہ نگار کی ذاتی ر ائے ہے، ادارے کا متفق ہونا ضرووی نہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad