تازہ ترین

منگل، 28 نومبر، 2017

مسلم قیادت کو مضبوط کریں!


مسلم قیادت کو مضبوط کریں!
تحریر،ذاکر حسین
Related image
مکرمی ! بلدیاتی انتخابات میں دیگر پارٹیوں کی طرح راشٹریہ علما ء کونسل بھی میدان میں ہے اور پارٹی نے چند سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں ۔ہمارا ماننا ہیکہ جہاں بھی راشٹریہ علما ء کونسل کے امیدار ہیں عوام اپنا قیمتی ووٹ دے کر انہیں جیت دلائیں۔شاید راقمِ سطور کے ان جملوں پر کچھ لوگ اعتراض ظاہر کریں لیکن انہیں اس بات پر غورکرنے کی ضرورت ہیکہ مسلمان سیکولرزم کے نام پر ایک طویل مدت سے کانگریس ، سماج وادی یارٹی ، بہوجن سماج پارٹی اور دیگر پارٹیوں کو ووٹ دیتے آر ہے ہیں لیکن مسلمانوں کا کیا حال ہوا؟ آج ملک کے مسلمان کم و بیش دلتوں جیسی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ۔ اسلئے ہم سب مل کر اپنی قیادت کو مضبوط کریں ۔ جہاں راشٹریہ علما ء کونسل کے امیدوار نہیں ہیں اگر وہاں ایم آئی ایم یا پیس پارٹی الیکشن لڑ رہی ہوتو عوا م انہیں ووٹ دیں۔یاد رکھیں : جب تک ملک میں مسلمانوں کی اپنی قیادت نہیں ہوگی تب اس ملک میں مسلمانوں کا کچھ نہیں ہونے والاہے ۔کیا یہ حقیقت نہیں ہیکہ راشٹریہ علماء کونسل نے اپنے قیام کے روزاول سے ہی عوام بالخصوص مسلمانوں کیلئے حیرت انگیز اور قابلِ ذکر خدمات انجام دی ہیں ۔ کوئی بھی مسئلہ ہو ، رات کے بارہ بج رہے ہوں ، سخت سردی کا موسم ہو، موسلہ دھار بارش ہورہی ہو ایسی حالت میں بھی اگر آپ علماء کونسل کو اپنے مسئلے کے حل کیلئے آواذ دیں گے تو علماء کونسل کے عہدیداران اور کارکنان آپ کی مدد کیلئے تیار ملیں گے ۔یاد کریں جب ضلع اعظم گڑھ کے دیوگاؤں حلقہ کے موضع بسہی اقبال پور کے باشندہ اور پیشے سے ڈرائیور غلام کبریا کو یوپی اے ٹی ایس نے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شک کے بنا پر گرفتار کر لیاتھا۔ تب راشٹریہ علماء کونسل کے قومی صدر نے ہی اس معاملے میں فوراً ایکشن لیتے ہوئے غلام کبریاکو اے ٹی ایس کے چنگل سے آزاد کرایا۔ ، اعظم گڑھ کے تحصیل نظام آباد کے موضع’ باری خاص‘ کے باشندہ محمد طیب کو اسپیشل سیل والوں نے امبیڈکر نگر سے اٹھایا تب بھی یہی علما ء کونسل آگے آئی ، سیف اﷲانکاؤنٹر میں بھی صرف مولانا عامررشادی مدنی آگے آئے ۔ اب آپ خود غور کریں کہ ووٹ کس کو دینا چاہئے ، اس کو جو ہروقت آپ کی مدد کیلئے کھڑا رہتاہے یا پھر اس کوجو صرف انتخابات کے وقت اپنی شکل دکھاتا ہے اور پھر ہمیشہ کیلئے غائب ہوجاتاہے ۔ ووٹ دینے سے پہلے خوب سوچ لیجئے گا پھر ووٹ کیجئے گا۔کانپور سے اسمٰعیل منصوری ، کھیتا سرائے سے محمدفاروق ،مرادآباد سے مئیر امیدوار عمر شیخ اور دیگر جگہوں پر جہاں پر پارٹی کے امیدوار ہوں عوام انہیں ووٹ دے۔تاکہ مسلمانوں کی اپنی قیادت مظبوط ہواور سیکولرز م کے نام پرقوم کا مزید استحصال نہ ہواور مسلمان بھی یادو ، دلت ، ٹھاکر اور دیگر قوموں کی طرح سرکاری نوکریوں اور دیگر محکموں میں اپنی موجود گی درج کروا سکیں۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad