تازہ ترین

ہفتہ، 25 نومبر، 2017

ٹرین میں علماء کے ساتھ مارپیٹ کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہو ،مولانا محمود مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علما ء ہند نے پولس انتظامیہ اور ریلوے افسران سے ملاقات کرکے مطالبہ کیا ، نیز متاثرین سے ملاقات کرکے مزاج پرسی کی


ٹرین میں علماء کے ساتھ مارپیٹ کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہو ،مولانا محمود مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علما ء ہند نے پولس انتظامیہ اور ریلوے افسران سے ملاقات کرکے مطالبہ کیا ، نیز متاثرین سے ملاقات کرکے مزاج پرسی کی 
نئی دہلی:(یواین اےنیوز24نومبر2017)باغپت میں علماء کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جمعےۃ علماء ہند نے مرکز ی اور ریاستی سرکاروں سے عملی اقدامات کے ذریعے ایسے و اقعات پر قد غن لگانے کا مطالبہ کیا ہے ۔گذشتہ روز دہلی -شاملی پیسنجر ٹرین میں مسجد کے پیش امام گلزاراحمد اور ان کے مہمان ساتھیوں کے ساتھ جو کچھ ہواوہ قابل مذمت ہے ، اس طرح کے واقعات آئے دن ہورہے ہیں، لیکن مناسب اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے صورت حال بگڑتی جارہی ہے ۔آج مولانا محمود مدنی جنرل سکریٹری جمعےۃ علماء ہند کی ہدایت پر تنظیم کے ایک وفد نے باغپت پہنچ کر صورتحال کا جائز ہ لیا اور اور مقامی انتظامیہ سے ملاقات کرکے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ۔جمعےۃ کے وفد نے باغپت ریلوے افسر سے بھی ملاقات کی اور زخمیوں کو معقول معاوضہ دیے جانے کا مطالبہ کیا ، نیز کہا کہ ریلوے تحفظ کو بھی بڑھایا جائے ۔باغپت کے ایس پی اور دیگر پولیس افسران کے ساتھ ریلوے افسران نے جمعیۃ کے وفد کو یقین دلایا کہ خاطیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور ریلوے میں ایسے انتظامات یقینی بنائے جائیں گے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات پیش نہ آسکیں خاص طو ر سے ویڈیو گرامی کا نظم کیا جائے گا۔وفد نے انتظامیہ کو بتایاکہ اس علاقہ میں اس طرح کے واقعات مسلسل پیش آرہے ہیں لیکن کاروائی نہ ہونے کی وجہ سے مجرموں کے حوصلہ بلند ہیں ۔وفد میں شریک مولانا حکیم الدین قاسمی (سکریٹری جمعیۃ علماء ہند نے بتایاکہ ایف آئی آر درج ہوگئی ہے او ر آگے کی قانونی کارروائی کے لئے وکیلوں سے مشورے کا دور چل رہا ہے ، زخمی مولانا محمدگلزار نے مولانا محمود مدنی کے نام ایک خط بھی لکھا ہے جس میں انصاف دلانے میں تعاون مانگی ہے ، مولانا گلزار مظفرنگر ضلع کے رہنے و الے ہیں اور وہ چوہلدہ جامع مسجد باغپت کے امام ہیں ۔آج کے وفد کی قیادت مولانا حکیم الدین قاسمی نے جب کہ ان کے ساتھ حافظ محمد قاسم ، حافظ فاروق ، حافظ محمد عمران، مولانا نسیم احمد، مولانا ابرار الحق، قاری محمد رضوان موجود تھے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad