اپنے ایمان کی حفاظت کیلئے کثیر تعداد میں لوگوں کے اندر جاجمؤ پہنچنے کیلئے امنگ وحوصلہ
کانفرنس کی تیاریاں آخری مرحلے میں،شہر کی مختلف مساجد میں ائمہ مساجد و علماء کرام کا خطاب
کانپور(یواین اےنیوز7نومبر2017) شہر کے لوگوں میں اپنے ایمان کے تحفظ کیلئے فکر پیدا ہو رہی ہے۔10؍نومبر بروز جمعہ بعد عشاء آئی ریزارٹ جاجمؤ میں ہونے والے ایک روزہ عظیم الشان تحفظ ختم نبوت کانفرنس کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور آخری مرحلے میں ہیں،کانفرنس کے روح رواں جمعیۃ علماء اترپردیش کے صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی قائم مقام قاضی شہرنے کہا کہ شہر کے لوگوں کی بڑی تعدادایمان کی حفاظت کیلئے تشویش میں مبتلاہے،لوگ اپنے ایمان و اپنے بچوں اور گھر والوں کے ایمان کوبچانے کا طریقہ سیکھنے کیلئے جاجمؤ پہنچنے کیلئے پرجوش ہیں۔کانفرنس کو کامیاب بنانے کیلئے شہر میں کئی مساجد میں ائمہ کرام و علماء نے کانفرنس کے مقاصدکو سمجھاتے ہوئے لوگوں سے کثیر تعداد میں کانفرنس میں شرکت کی اپیل کی۔حضرت نبی کریم ﷺ کو نبی ماننا اور آخری نبی ماننا ، قرآن کو آخری کتاب ، آپؐ کی شریعت اور آپؐ کے لائے ہوئے دین کو آخری دین ماننا یہ ایمان کے بنیادی عقائد میں داخل ہے ان میں سے کسی چیز کے انکار کر دینے سے آدمی کافر و مرتد ہو جاتا ہے۔ نبوت اللہ کی ایک رحمت ہے یہ کسی کی عبادت و ریاضت اور مجاہدہ پر نہیں ملتی بلکہ اللہ تعالیٰ انسانوں میں کو جس کو چاہتا ہے عطا کرتا ہے۔حضرت محمدﷺ نبوت و رسالت اور اس رحمت کی آخری کڑی ہیں اور نبوت و رسالت کے محل کی آخری اینٹ ہیں اب اس میں کمی زیادتی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور اللہ اس رحمت سے صبح قیامت تک لوگ فیض یاب ہوتے رہیں گے۔مذکورہ خیالات کا اظہار مسجد نور پٹکاپوربعد عشاء،مسجد کچی سرائے گڑریامحال میں بعد مغرب،مدرسہ دار العلوم زکریا جوہی نہریا میں بعد عشاء دار العلوم دیوبند سے تشریف لائے مبلغ تحفظ ختم نبوتؐ حضرت مولانا اشتیاق قاسمی نے کیا ۔مولانا قاسمی نے کہا کہ خود نبیؐ کے زمانے میں دعوائے نبوت مسیلمہ کذّاب نے کیا تھا حضرت ابوبکرؓ نے اپنی خلافت کے زمانے میں ایک لشکر بھیج کر اس فتنہ کی بیخ کنی کی اور مسیلمہ کذّاب کو نار جہنم رسید کیا۔ جب انگریزوں کا ہندوستان پر قبضہ ہوا تو جہاں ان لوگوں نے یہاں کے مال و دولت کو لوٹا وہیں ہندوستان میں ایک ہزار سال سے مسلمانوں کی چلی آ رہی حکومت کو ختم کیا اور اسلام کو مٹانے کے لئے بدعت و رسالت کی ایجات دات کیں اور آخر میں ان لوگوں نے مرزا غلام احمد قادیانی کو نبی بھی بنا دیا۔ اللہ جزائے خیر دے علماء دیوبند کو کہ انہوں نے اس فتنہ کا قلع قمع کیا۔مولانا اشتیاق قاسمی نے کہا کہ مسلمانوں میں جتنے بھی مسلک یا فرقے ہیں وہ سب حضرت محمدﷺ کو آخری نبی و رسول مانتے ہیں اس بات پر سب متفق ہیں۔آج کل مسلمانوں میں مرزا غلام احمد قادیانی کے بعد شکیل بن حنیف نامی شخص نے اپنے کو حضرت مہدی اور مسیح موعود کہہ کر لوگوں کو بیعت کر رہا ہے اور گمراہ کر رہا ہے ۔ اس فتنہ سے بھی مسلمانوں کو بچنے کی ضرورت ہے ۔ کیونکہ حضرت مہدی کے متعلق احادیث میں صراحۃً مذکور ہے کہ ان کا حلیہ کیا ہوگا، ان کے ماں باپ اور خاندان وغیرہ کی پوری تفصیل موجود ہے۔ ا س لئے ان سے ہم خود بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں اپنے ایمان کی حفاظت کریں اور دوسروں کے ایمان کی حفاظت کریں۔ ان اجلاس کے آخر میں مسجد نور کے امام و خطیب مفتی اظہار مکرم قاسمی ،مسجد کچی سرائے گڑریا محال میں جامعہ محمودیہ اشرف العلوم کے استاذمفتی سید محمد عثمان قاسمی، گڑریا محال میں دار العلوم زکریا کے ناظم مولانا مفتی محمد سعید قاسمی نے ختم نبوت پر مختصراً روشنی ڈالی ۔ جلسہ میں قاری مجیب اللہ عرفانی،مولانا سمیع اللہ، حافظ شکیل،حافظ جمال، قاری عبد المعید چودھری ، مولانا فریدالدین قاسمی ، مولانا محمد سہیل قاسمی، قاری علاؤ الدین ، مولانا عبد العلی کے علاوہ کثیر تعداد میں مصلیان مساجد ودیگر لوگوں نے شرکت فرمائی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں