تازہ ترین

منگل، 7 نومبر، 2017

دارالعلوم کی مجلس شوریٰ کااجلاس اختتام پذیر


دارالعلوم کی مجلس شوریٰ کااجلاس اختتام پذیر
دیوبند ، (یواین اےنیوز7؍ نومبر2017) .دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کا دو روزہ اجلاس آج سالانہ بجٹ میں سوا چارکروڑ سے زائد اضافہ اور نظم ونسق سے متعلق اہم تجاویز کی منظوری و پانچ نئے اراکین شوریٰ کے انتخاب،مجموعی طور پر تنخواہوں میں دس فیصد اضافے اور رابطہ مدارس کے اجلاس کی منظوری کے ساتھ اختتام پذیر ہوا،گزشتہ5؍ نومبر کی صبح سے شروع ہونے والا اجلاس 6؍ نومبرشام تک جاری رہا۔ مجلس شوری کے اجلاس میں ادارے کے جملہ شعبہ جات کی سالانہ کارکردگی کی رپورٹیں پیش کی گئیں جن پر مجلس شوریٰ نے اطمینان کا اظہار کیا اور ضروری ہدایات دیں۔ علاوہ ازیں سابقہ مجلس کی کارروائی کی خواندگی وتوثیق بھی عمل میں آئی۔اجلاس میں ادارے کا سالانہ تخمینی بجٹ پیش کیا گیا اور سال رواں کے لیے اتفاقِ رائے سے چار کروڑ تیس لاکھ ،پانچ ہزا رروپیہ کا اضافہ کرتے ہوئے، 34,00,00,000 (چونتیس کروڑ) روپئے کے بجٹ کی منظوری دی گئی۔اس موقع پر اساتذہ و ملازمین کی تنخواہوں میں سالانہ پانچ فیصد اضافہ کے ساتھ مزید پانچ فی صدر کا اضافہ کیا گیا ۔ مجلس شوریٰ کے متعدد اراکین کے انتقال کی وجہ سے خالی ہونے والی نشستوں کے لیے پانچ نئے اراکین کا انتخاب بھی اتفاق رائے سے عمل میں آیا،یہ پانچ نئے لوگ دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوری کے رکن ہوں گے بہار سے مولانا اسرارالحق قاسمی ،دیوبند سے ڈاکٹر سید انظر حسین ،راجستھان سے مولانا محمود ،گجرات سے مولانا نظام الدین خاموش اور بنگال سے مولانا عبد الحئی شامل ہیں ۔ پانچ ہی نئے اراکین منتخب ہوئے ہیں۔علاوہ ازیں مارچ میں رابطۂ مدارس اسلامیہ کے اجلاس عمومی کی بھی منظوری دی گئی۔ حالانکہ اجلاس میں نئے ناظم تعلیمات کی نامزدگی کی توقع کی جارہی تھی، مگر ذرائع کے مطابق اراکین کے ذریعہ قائم مقام ناظم کو ہی آئندہ فیصلے تک ناظم تعلیمات برقرار رکھا گیا،ناظم تنظیم و ترقی کے خالی عہدہ کے لئے آئی درخواستوں پرغور خوض کیاگیا لیکن حتمیٰ فیصلہ نہیں لیاگیا ، انٹر یو کے ذریعہ ہی نئے ناظم تنظیم و ترقی کی تقرری ہوگی۔گزشتہ کئی روز سے علمی حلقوں ومیڈیامیں نئے اراکین شوریٰ کی انتخاب کو لیکر زبردست بحث و مباحثے چل رہے تھے،جس پر آج شوریٰ کے ذریعہ حتمی فیصلہ کرتے ہوئے چھ اراکین شوریٰ کو منتخب کرلیاگیا،جس کے بعد کارکنان دارالعلوم،علماء اور میڈیا نو منتخب اراکین شوریٰ کے مصدقہ ناموں کے لئے دوڑ دھوپ کرتے رہے لیکن اراکین شوریٰ و انتظامیہ کی جانب سے کسی کو بھی منتخب ناموں کی بھنک تک نہیں لگنے دی گئی ۔ اس سلسلہ میں رابطہ کرنے پر دارالعلوم دیوبند کی جانب سے نئے اراکین کو تحریر ی طور پر مطلع کرنے سے قبل نام ظاہر کرنے سے منع کردیا۔مجلس شوری کے دوروزہ اجلاس میں مولانا غلام محمد وستانوی ، مولانا بدر الدین اجمل قاسمی،مولانا عبدالعلیم فاروقی ، مولانا ملک محمد ابراہیم ، مولانا مفتی احمد خان پوری، ، حکیم کلیم اللہ علی گڑھی ، مولانا رحمت اللہ کشمیری ،مولانا مفتی محمد اسماعیل مالیگاؤں ، مولانا انوار الرحمن بجنوری ، مولانا سعید احمد پالنپوری اور مفتی ابوالقاسم نعمانی مہتمم دارالعلوم دیوبند نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت مفتی احمد خان پوری نے کی اور مولانا عبد العلیم فاروقی کی تلاوت قرآن سے اجلاس کا آغاز ہوا،مولانا حکیم کلیم اللہ کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad