ذکر ایک نکاح کا
ندوۃ العلماء لکھنؤ کے استاذ مولانا محبوب الرحمان ازہری کے والد نے ایک صبح انہیں اپنا ایک خط لے کر اپنے بھائی کے پاس بھیجا جو خیرآباد میں رہا کرتے تھے، مولانا صبح کی ٹرین سے لکھنو سے خیرآباد کے لیے روانہ ہوئے اور دن چڑھے پہنچ گئے، چچا کو خط دیا، تھوڑی دیر ان کے یہاں رکے، دوپہر کا کھانا کھایا اور واپس ہونے کی اجازت چاہی، چچا کو اس اجازت طلبی پر حیرت ہوئی، انہوں نے دریافت کیا: کیا بھائی صاحب نے تمہیں کچھ نہیں بتایا تھا، مولانا نے نفی میں جواب دیا، چچا نے بتایا کہ جو خط تم لائے ہو اس میں انہوں نے لکھا ہے کہ اگر مناسب سمجھو تو اپنی بیٹی کے ساتھ آج محبوب کا نکاح کردو، لہذا ابھی بعد نماز ظہر تمہارا نکاح ہے، ایسا ہی ہوا، نماز کے بعد مولانا کے چچا صاحب نے جب مسجد میں اعلان کیا کہ ابھی میری بیٹی کا نکاح ہونا ہے تو لوگ حیرت میں رہ گئے کہ یہ کیسا نکاح ہے کہ جس کا کوئی تذکرہ پہلے سے نہیں تھا، بعد نماز ظہر نکاح ہوا اور عصر بعد مولانا اپنی اہلیہ کو لے کر لکھنو کے لیے روانہ ہوگئے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں