اعظم گڑھ کے ابو زید کی گرفتاری پر راشٹریہ علما ء کونسل کا مثبت رویہ کیوں ؟سماج وادی پارٹی ، بہوجن سماجی پارٹی ، کانگریس اور دیگر مسلمانوں کی ہمدرد جماتیں خاموش کیوں؟
تحریر:ذاکر حسین ، الفلاح فرنٹ
مکرمی !گزشتہ دنوں اعظم گڑھ کے موضع چھاؤں کے باشندہ ابو زید کودہشت گردی کے الزام میں اے ٹی ایس نے گرفتا ر ہے ۔ابو زید کی گرفتاری کے بعدایک بار پھر راشٹریہ علما ء کونسل آگے آئی اور اپنی بساط بھر ابو زید کی مدد کی ۔ اب سوال یہ ہیکہ ہمیشہ راشٹریہ علما ء کونسل کیوں مدد کیلئے آگے آتی ہے ۔ مسلمانوں کے ووٹوں لینے والی سماج وادی پارٹی ، بہوجن سماج پارٹی ، کانگریس اور دیگر سیاسی جماعتیں ایسے موقع پر کہاں غائب ہو جاتی ہیں؟یہ حقیقت ہیکہ بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کے بعد قیام میں آنے والی راشٹریہ علما ء کونسل نے گزشتہ دنوں اپنا یومِ تاسیس نہایت جوش خروش سے منایا۔ اس موقع پر پارٹی عہدیداران اور کارکنان نے خدمتِ خلق کرکے پارٹی کے نظریات عوام تک پہنچانے کی ایک کامیاب کوشش کی ۔ یہ حقیقت ہیکہ راشٹریہ علما ء کونسل نے اپنے قیامِ کے روزاول سے ہی ظلم و زیادتی کے خلاف زبردست طریقے سے آواز اٹھائی ہے ۔ خواہ وہ بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر ہو،یا پھر سیف اﷲانکاؤنٹر ، اس کے علاوہ بھی متعدد معاملے میں پارٹی کی کارکردگی ناقابلِ فراموش رہی ہے ۔اعظم گڑھ، جونپور ، کشی نگر ، فیض آباد ، کانپور، علی گڑ ھ سمیت اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں پارٹی نے یومِ تاسیس کو یومِ خدمتِ خلق کے طور منایا ۔ اتر پردیش کے علاوہ دہلی ،بہار ، مدھیہ پردیش ، تمل ناڈو ، مہاراشٹر اور ہریانہ سمیت ملک کی مختلف ریاستوں میں بھی پارٹی نے یومِ تاسیس منانے میں فراخلدلی کا مظاہرہ کیا۔ راشٹریہ علما ء کونسل نے جس طرح سے مظلومین کا ساتھ دیا ہے اور ان کی مدد کی ہے ، وہ ناقابلِ فراموش ہے ۔ راشٹریہ علما ء کونسل کے قومی صدر مولانا عامر رشادی مدنی اور پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری مولانا طاہر مدنی سمیت پارٹی کے دیگر رہنما اور کارکنان کے ذریعے قوم و ملت کیلئے انجام دی گئی خدمات کیلئے ہم ان کا شکریا ادا کرتے ہیں۔راشٹریہ علما ء کونسل کے لیڈران اور کارکنان کے ظلم و ستم کے خلاف ہمہ وقت سینہ سپر رہنے پر بھی ہم ان کی ہمت اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں۔ راشٹریہ علماء کونسل نے گزشتہ دنوں میں عوام کیلئے جو خدمات اور قربانیاں پیش کی ہیں اس کی نظیر ملنا مشکل ہے۔ پارٹی گزشتہ برسوں میں جس جرائت اور بہادری کے ساتھ باطل طاقتوں کے ساتھ برسرِپیکار رہی ہے اورپارٹی کی باطل قوتوں کے سامنے کبھی سرنگوں نہ ہونیوالی پالیسی سے ملک کے عوام میں ایک واضح اور مثبت پیغام گردش کر رہا ہیکہ خواہ کچھ ہو جائے ، راشٹریہ علما ء کونسل ان کی خواہشات اور امنگوں کا سودا نہیں کرنے والی ہے ۔مسلمانوں کے سلگتے مسائل بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ ، آرٹیکل 341 پر عائد مذہبی پابندی ہٹانے کیلئے جنتر منتر کی تپتی دھوپ میں دھرنا، دہشت گردی کے الزام میں مسلم نوجوانوں کو پھنسانے کے خلاف جرائت اور بہادری سے آواز بلند کرنا،ہندو ، مسلمان ، سکھ عیسائی اور ملک کی دیگر قوموں کے ساتھ یکساں اور منصفانہ برتاؤ کے باعث آج راشٹریہ علماء کونسل عوام کے دلوں میں دھڑکتی ہے اور یہی وجہ ہیکہ مخالفین کی تمام تر کوششوں کے باؤجودپارٹی کا کارواں روزبروز ایک لشکر کی شکل میں تبدیل ہوتا جا رہاہے ۔ راشٹریہ علما ء کونسل ظالموں کیلئے زہر تو وہیں مظلوم افراد کیلئے تریاق ہے ۔ واضح رہے کہ 4اکتوبر 2008میں مشرقی اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ میں پارٹی کا قیام عمل میں آیا تھا۔مسلمانوں کو اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہیکہ ان کے مسائل کے وقت یہ نام نہاد سیکولر سیاسی جماعتیں کہاں غائب ہوجاتی ہیں ۔ مسلمانوں کو اپنی قیادت کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ، تاکہ مستقبل قوم کے دیگر نوجوان بلاوجہ دہشت گردی کے جھوٹے الزام میں پھنسایا نہ جا سکے ۔
ذاکر حسین
الفلاح فرنٹ ،سیدھا سلطان پور ، اعظم گڑھ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں