تازہ ترین

منگل، 28 نومبر، 2017

جب تک ہم آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے دامن رحمت سے وابستہ نہیں ہوں گے اس وقت تک ہمیں کامیابی نہیں مل سکتی،مفتی ضیاء اللہ قاسمی


 جب تک ہم آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے دامن رحمت سے وابستہ نہیں ہوں گے اس وقت تک ہمیں کامیابی نہیں مل سکتی،مفتی ضیاء اللہ قاسمی
کانپور(یواین اےنیوز27نومبر2017)اسلام امن کا مذہب ہے دہشت کا نہیں، اسلام عدل وانصاف کا مذہب ہے ظلم وجور کا نہیں، اسلام حقوق کی ادائیگی کا مذہب ہے حق تلفی کا نہیں، اسلام انسانی مساوات کا مذہب ہے اونچ نیچ کا نہیں ، حضور رحمۃ للعٰلمین خاتم النبیین شفیع المذنبین حضرت محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت پوری انسانیت کے لئے مژدہ جانفزا، آپؐ کی تعلیمات انسانی غلامی سے نجات دلانے والی، آپ کی پاکیزہ سیرت مظلوموں کے درد کا مداوا اور آپ کی پوری زندگی سراپا اخلاق ومحبت، آپ اللہ کے نبی اور آخری نبی، آپؐ کے فرامین احادیث مبارکہ حجت شرعیہ، آپ کے اولین شاگرد حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تمام کے تمام امت کے لئے معیار حق، رہبرورہنما ہیں، اسی اسوۂ پیغمبر ؐواسوہ صحابہؓ کو پوری امت مسلمہ، برادران وطن اور پوری انسانیت تک پہنچانے کے لئے جمعیۃ علماء شہر ومجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کی جانب سے سالہائے گزشتہ کی طرح امسال بھی ماہ ربیع الاول کو ماہ رحمت عالم مہینہ کے طور پر منایا جارہا ہے جس کے تحت مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی صدر جمعیۃ علماء اترپردیش وجانشین قاضی شہر کانپور کی صدارت میں اجیت گنج بابو پوروہ میں جلسہ رحمت عالم کا انعقاد ہوا جس میں مولانا کفیل اشرف لکھنؤ اور مفتی ضیاء اللہ قاسمی بھوپال نے خصوصی خطاب فرمایا۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مشہور عالم دین مولانا کفیل اشرف صاحب لکھنوی نے فرمایاکہ ہمارا نبی چوں کہ تمام نبیوں میں بے مثال تھا اس لئے آپ کی ہرہر ادا بے مثال، آپ کی سیرت بے مثال، آپ کی صورت بے مثال، آپ کی عظمت بے مثال، آپ کی رفعت بے مثال، آپ کی شوکت بے مثال، ازواج مطہرات بے مثال ، آپ کی اولا بے مثال ، آپ کے ساتھی بے مثال ، آپ کے عاشقوں کا عشق ومحبت بے مثال، مولانا نے صحابہ کرامؓ سے لیکر علماء دیوبند تک عشاق نبی کے عشق ومحبت کے بہت سے واقعات تاریخ وسیرت کے معتبر حوالوں سے جھوم جھوم کر بیان کئے جس پر سارا مجمع عش عش کر اٹھا۔ مولانا نے فرمایا ان عشاق کوجو بھی محبت وعظمت دنیا میں ملی وہ سب عشق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طفیل میں ملی۔مفتی ضیاء اللہ قاسمی شیخ الحدیث ترجمہ والی مسجد بھوپال نے آقا صلی اللہ وسلم کی حیات مبارکہ کے آخری چند ایام خصوصاً رحلت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا تذکر مفصل انداز میں فرماتے ہوئے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری وصیت کا ذکر تے ہوئے کہا کہ آقاؐ دنیا سے تشریف لے جارہے ہیں اور امت کو نماز کی تاکید فرما رہے ہیں نیز ماتحتوں کے ساتھ حسن سلوک پر زور دے رہے ہیں اور امت کا حال یہ ہے کہ مسجدیں آراستہ وپیراستہ تو خوب ہیں لیکن ’’ مسجدیں مرثیہ خواں ہیں کہ نمازی نہ رہے۔ہاں وہ صاحب اوصاف حجازی نہ رہے‘‘ اور اپنے نوکروں اور ماتحتوں نیز ملازمین کے ساتھ ہمارا کیا حال ہے ہم سب جانتے ہیں کہ کس طرح ان کے حقوق ہم پامال کر رہے ہیں ۔ مفتی صاحب نے فرمایا کہ جب تک ہم آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے دامن رحمت سے وابستہ نہیں ہوں گے اس وقت تک ہمیں کامیابی نہیں مل سکتی۔جلسے کی سرپرستی مولانا نورالدین احمد قاسمی اور نظامت مفتی محمد عثمان قاسمی نے فرمائی ۔ قاری مجیب اللہ فرقانی کی تلاوت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا اور کلیم طارق سیدن پوری نے گلہائے عقیدت کے نذرانے پیش کئے۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں علماء ، حفاظ ، ائمہ مساجد کے علاوہ لوگوں نے شرکت کی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad