تازہ ترین

ہفتہ، 25 نومبر، 2017

نبی رحمت کو تشدد اور دہشت گردی سے جوڑنا تاریخ انسانی کا سب سے بڑا جھوٹ اور گھناؤنا پروپگنڈہ ہے: مولانا اسامہ قاسمی

نبی رحمت کو تشدد اور دہشت گردی سے جوڑنا تاریخ انسانی کا سب سے بڑا جھوٹ اور گھناؤنا پروپگنڈہ ہے: مولانا اسامہ قاسمی
(فائل فوٹو)
کانپور(یواین اےنیوز25نومبر2017) رحمت عالم کے عنوان سے پورے شہر میں منعقد ہو رہے جلسے صرف جلسے نہیں بلکہ ایک مشن اور تحریک ہیں جن کا مقصد دشمنان اسلام کی طرف سے اسلام، پیغمبر اسلام اور قرآن کریم کے تعلق سے منصوبہ بند طریقے سے پیدا کی گئی غلط فہمیوں کا ازالہ ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہارجمعیۃ علماء شہر ومجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کی جانب سے درگاہ شریف چوراہاجاجمؤ میں منعقدہ عظیم الشان جلسہ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کرتے ہوئے خطیب اسلام حضرت الحاج مولانا محمد متین الحق اسامہ صاحب قاسمی صدر جمعیۃ علماء اترپردیش وقائم مقام قاضی شہر کانپور نے کیا۔ مولانا اسامہ قاسمی نے کہا کہ نبی ؐ کی پاکیزہ سیرت اور آپؐ کی تعلیمات رحمت کو اقوام عالم کے سامنے پیش کرکے یہ بتانا ہے کہ جس نبی کا وجود ساری کائنات کیلئے باعث رحمت ہو جس نے تمام طبقات انسانی کے حقوق بتائے ہوں اور صرف انسان ہی نہیں بلکہ جانوروں اور درختوں کے بھی حقوق بتائے ہوں جس نے عین حالت جنگ میں بھی امن کا پیغام دیا ہو، بزرگوں،بچوں، عورتوں اور ہرے درختوں کو ہاتھ لگانے سے منع کیا ہو ایسے نبی رحمت کو تشدد اور دہشت گردی سے جوڑنا تاریخ انسانی کا سب سے بڑا جھوٹ اور سب سے گھناؤنا پروپگنڈہ ہے۔ باطل کے پروپگنڈہ کے کامیاب کرنے میں کہیں نہ کہیں ہم خود بھی مجرم ہیں اس لئے کہ ہم نے دنیا کے سامنے نبی ؐکی سیرت اور آپ کے اخلاق و کردار کا عملی نمونہ بن کر آپؐ کا صحیح تعارف نہیں کرایا ور نہ ساری غلط فہمیاں خود بخود ور ہو جائیں۔ 
مسجد لال بنگلہ کے امام وخطیب مولانا خلیل احمد صاحب مظاہری نے فرمایا کہ اللہ کے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اعلیٰ ترین اخلاق کے مالک تھے۔ آپؐ نے اہل ایمان کو خوش اخلاق کے ذریعہ زندگی کے تمام گوشوں کو اراستہ کرنے کی تعلیم بھی دی اور خود پوری زندگی اس کا عملی نمونہ پیش کیا۔ آپؐ نے اہل ایمان کو سادگی، تواضع و انکساری،صبر وشکر، شجاعت و سخاوت، عفو درگزر، اخوت و محبت، ایثار و ہمدردی، عفت و پاکدامنی، حسن سلوک، وصلہ رحمی اور اس جیسے بے شمار اخلاق حسنہ کواختیار کرنے کی تعلیم بھی دی اور خود عملی پیکر بن کر اس کا نمونہ بھی امت کے سامنے پیش کر دیااور کیوں نہ ہو جب کہ آپ کی بعثت کے مقاصد میں لوگوں کے قلوب کا تزکیہ اور اخلاق حسنہ کی تکمیل ہے،اخلاق حسنہ ہی وہ جوہر ہیں جو انسان کو پستیوں سے نکال کر بلندی کے بام عروج تک پہنچاتے ہیں۔ اخلاق حسنہ ہی کی وجہ سے انسان دوسروں پر اثر انداز ہوتا ہے اور ان کے قلوب پر حکمرانی کرتا ہے۔ 
جلسے میں تشریف لائے مولانا محمد شبلی بہرائچی نے فرمایا کہ اللہ نے اپنے آخری و محبوب پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بے مثال بنایا تھا۔آپؐ کا بچپن بھی بے مثال،آپؐ کی جوانی بھی بے مثال، آپؐ کی نبوت سے پہلے کی زندگی بھی بے مثال اور نبوت کے بعد کی زندگی بھی بے مثال۔ اللہ نے آپ کو جو رفعت و عظمت،کمالات و خصوصیات عطا کی تھیں ان کا بیان کرنا کسی انسان کے بس میں نہیں۔ آپؐ سے سچی محبت کا تقاضہ یہ ہے کہ آپؐ کی اتباع و پیروی کی جائے۔آپؐ کے اسوہ اور نمونہ کے مطابق زندگی کے تمام مراحل کو گزارنے کی کوشش کی جائے۔
جلسے کی سرپرستی حضرت مولانا نورالدین احمد صاحب قاسمی، صدارت مولانا مفتی اسعدالدین قاسمی نے فرمائی۔ نظامت کے فرائض حضرت مولانا فخر الدین احمد صاحب ندوی نے ادا کیا۔جلسہ کا آغاز استاذ القراء حضرت الحاج قاری مجیب اللہ صاحب عرفانی مدرسہ مفتاح القرآن گرڑیا محال کانپور، شاعر اسلام حافظ امین الحق عبداللہ کانپور وحافظ محمد شعیب بلرامپوری نے نذرانہ نعت ومنقبت پیش کیا۔اس موقع پر مولانا مفتی عزیز الرحمان قاسمی،مولانا محمد کوثر جامعی، حافظ رضوان، مولوی محمد کاشف سمیت علماء کرام وحفاظ عظام وائمہ مساجد سمیت کثیر تعداد میں اہل محلہ نے شرکت کی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad