تازہ ترین

منگل، 28 نومبر، 2017

روہت سردانا کے خلاف سوشل میڈیا پر کامیاب احتجاج ،دنیا بھر سے لوگوں نے کی شرکت


روہت سردانا کے خلاف سوشل میڈیا پر کامیاب احتجاج ،دنیا بھر سے لوگوں نے کی شرکت
اورنگ آباد(یواین اےنیوز28نومبر2017) مسلم نوجوانوں نے ۶۲؍ نومبر کی شام چاربجے سے سوشل میڈیا سائیٹ ٹویٹر پر آج تک نیوز چینل کے اینکر روہت سردانا کے خلاف (ایکشن آن روہت) نام سے زبردست ٹرینڈ چلایا۔ روہت سردانا نے ۶۱؍ نومبر کو حضرت عائشہ، حضرت فاطمہ اور حضرت مریم کے خلاف نازیبا کلمات ادا کےئے تھے جس کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں اس کے خلاف مظاہرے بھی ہوئے اور ایف آر آئی بھی درج ہوئی ۔ امریکہ میں مقیم مفتی یاسر ندیم الواجدی کی آواز پر ہزاروں نوجوانوں نے ٹویٹر کا رُخ کیا اور اپنی نوعیت کا منفرد احتجاج درج کرایا ۔ جمعیتہ علماء ہند (ارشد مدنی) کے ٹویٹر اکاونٹ نے بھی اس ٹرینڈ کا ساتھ دے کر اپنے احتجاج کو درج کرواتے ہوئے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کا غلط استعمال دوسروں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا کام کررہا ہے ، دوسروں کا احترام بھی ضروری ہے ، نوجوان صحافی سمیع اللہ خان اور کاروان امن و انصاف کی ٹیم، جمعیتہ علماء مراٹھواڑہ آرگنائزر محمد شعیب القاسمی ، جمعیتہ علماء جالنہ ، آفتاب عالم، تحفظِ دین انڈیا،نوشاد زبیر ملک ، ابھیشیک مشرا ، عبد الرب دارابی، علی سہراب ( کاکاوانی) عبدالباسط، عدنان کرمانی اور ہزاروں نوجوانوں نے بھی اس ٹرینڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیااور اپنے احتجاج کو درج کروایا ۔ ایکشن آن روہت کے عنوان سے ہیش ٹیگ پہلے ہی گھنٹے میں ہندوستان میں ٹرینڈ کرنے لگا جس کے مقابلے کے لےئے روہت نے بھی اپنے حامیوں کے ساتھ ٹرینڈ چلانے کی کوشش کی ۔مسلم کا یہ ٹرینڈ ایک وقت میں ممبئی شہر کا نمبر ایک ٹرینڈ تھا ۔مفتی یاسر ندیم الواجدی جن کی ٹویٹر آئی ڈی بھی ہندوستان میں ٹرینڈ کررہی تھی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارا مقصد کسی کو نیچا دِکھانا نہیں ہے، ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ روہت سردانا کے خلاف قانون اپنا کام کرے۔انھوں نے کہا کہ ٹرینڈ چلانے کا مقصد دنیا کو مذکورہ بالا تین مقدّس ہستیوں کے مقام و مرتبہ ، ان کی خدمات اور ان کی عصمت و پاکدامنی سے روشناس کرانا بھی تھا۔انھو ں نے کہا کہ نوجوانوں کو سوشل میڈیا کی طاقت کو سمجھنی چاہےئے اور وقت گزاری کے بجائے انھیں تعمیری سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہےئے ، ایکشن آن روہت ہیش ٹیگ کے تحت رات تک ہزاروں بار ٹویٹس ہوچکی تھی ، اس ٹرینڈ کی خاص بات یہ رہی کہ مسلم نوجوانوں کی جانب سے چلائے جانے والے اس ٹرینڈ کا برادرانِ وطن نے بھی ساتھ دیا اور کہا کہ روہت سردانا ابھی تک یہ سمجھ نہیں پائے کہ دوسروں کے دھرم کو بے عزت کروگے تو تمہارا دھرم بھی بے عزت ہوگا، کوئی بھی مذہب کسی دوسرے مذہب کو بُرا بھلا کہنے کی اجازت نہیں دیتا ، ساتھ ہی کانگریس مہاراشٹر یونٹ سیکریٹری شہزاد پونا والا، سوشل میڈیاکے مشہور بلاگر اور مشہور اینکر رویش کمار کی فین کلب آئی ڈی سے بھی اس میں شرکت کی گئی ، ان سبھی کا یہ مطالبہ تھا کہ ملک سے نفرت کا ماحول ختم ہونا چاہےئے اور ایسے لوگوں کا محاسبہ ہو نا چاہےئے جو نفرت کی سیاست کرتے ہیں ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad