تازہ ترین

پیر، 6 نومبر، 2017

دارالمصنفین علامہ شبلی نعمانی کے خوابوں کی حسین تعبیر: مولانا اسرار الحق قاسمی


دارالمصنفین علامہ شبلی نعمانی کے خوابوں کی حسین تعبیر: مولانا اسرار الحق قاسمی
مولانا اسرارالحق قاسمی اور مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سمیت علماء و دانشوران کے ایک باوقار وفد نے شبلی اکیڈمی کا معائنہ کیا.
اعظم گڑھ(یو این اے نیوز 6/نومبر 2017) دارالمصنفین نہ صرف ہندوستان کے یگانۂ روزگار عالم و مفکر علامہ شبلی نعمانی کے خوابوں کی حسین تعبیر ہے بلکہ ہندوستان کی علمی و تحقیقی تاریخ میں اس ادارے کا نام آب زر سے لکھے جانے کے لائق ہے، اس ادارے نے گزشتہ سوسال میں اسلامی تاریخ، تفسیر، حدیث، سیرت، سوانح، فلسفہ و عقائد اورشعرو ادب وغیرہ کے موضوعات پر جو سیکڑوں کتابیں شائع کی ہیں وہ سب اپنے آپ میں نہایت اہم ہیں اور اربابِ علم و تحقیق کے لئے مرجع کی حیثیت رکھتی ہیں، ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین وممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے اعظم گڑھ کے دورے کے دوران دارالمصنفین شبلی اکیڈمی کے معائنہ کے موقع پر کیا.
انہوں نے کہا کہ علامہ شبلی نعمانی علیہ الرحمہ جس علمی وتحقیقی ذوق کے حامل تھے اور انہوں نے ہندوستان میں ایک خود مختار تحقیقی و تصنیفی ادارے کا جو خواب دیکھا تھا دارالمصنفین اسی خواب کی حسین تعبیر ہے اور علامہ کے ذریعہ شروع کئے گئے تحقیقی و تصنیفی سلسلہ کو پوری قوت وخلوص کے ساتھ قائم رکھے ہوا ہے۔مولانا قاسمی نے کہا کہ دارالمصنفین کی ان خدمات کو دیکھ کر بے ساختہ ذہن میں اسلامی تاریخ کے ان علمی و تحقیقی اداروں کی یاد تازہ ہوجاتی ہے جن کی بدولت آج اسلامی کتب خانے میں ایک سے بڑھ کر ایک قیمتی کتابیں پائی جاتی ہیں، مولاناقا سمی نے کہا کہ اس وقت بر صغیر ہند و پاک ہی نہیں بلکہ پوری علمی دنیا پر دارالمصنفین کا احسان ہے کہ اس کی وجہ سے مختلف علمی و تحقیقی موضوعات پر درست معلومات اورتحقیق و تدقیق پر مبنی دوسو سے زائد مستند کتابیں منظر عام پر آئی ہیں جن سے پوری دنیا میں لوگ استفادہ کر رہے ہیں۔اس موقع پر اکیڈمی کے سربراہ ڈاکٹر اشتیاق احمد ظلی اور ان کے رفقاء مولانا عمیرالصدیق ندوی وغیرہ نے مہمانوں کا استقبال کیا اور تفصیل سے اکیڈمی کا معائنہ کراتے ہوئے ادارے کی سرگرمیوں اور تازہ علمی و تحقیقی کاموں سے واقف کرایا اور مستقبل کے منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی، اس موقع پر وفد کے شرکاء میں معروف عالم دین مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، جنرل سکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی، مفتی شوکت علی قاسمی گورکھپوری شیخ الحدیث جامعۃ القدسیات دیوبند، جامعہ زینب للبنات امام گنج کے مہتمم مولانا ارشاد الحق مدنی، شبلی انٹرنیشنل ویلفئرٹرسٹ کے چیئرمین مولانا محامد بلال، شاداں میڈیکل کالج حیدرآباد کے ڈائریکٹر محمد رفیق، جامعہ انوارالعلوم جہاناگنج کے ناظم اعلیٰ مولانا عبدالرب اعظمی، المعہدالعالی الاسلامی حیدرآباد کے نائب ناظم مولانا عمرعابدین قاسمی، آل انڈیا تعلیمی وملی فاؤنڈیشن کے سکریٹری مولانا نوشیراحمد، مدرسہ سراج العلوم جمڑی کے مہتمم مولانا مسلم اور مولانا نثار احمد ندوی کے نام خاص طورپر قابل ذکر ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad